کلکتہ// ترنمول کانگریس کے سابق یوتھ لیڈر کنتل گھوش کے الزامات پر ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ کنتل نے ان کے خلاف سنگین الزام لگائے ہیں۔ مگر ان میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔اس سے قبل کنتل گھوش نے جانچ ایجنسی پر الزام عائد کیا تھا کہ ان پر جانچ ایجنسی دباؤ بنارہی ہے کہ میں ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی کا نام شامل کرو ں۔
جمعرات کو سٹی سیشن کورٹ میں تقرری معاملے میں سماعت ہوئی۔ جج نے کارروائی شروع ہوتے ہی ای ڈی کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ[؟]کنتل گھوش نے ایک سنگین الزام لگایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی ایجنسی کو سیاست میں ملوث کیا جارہا ہے ہے ۔ لیکن ہم مرکز کے زیر انتظام کام کرتے ہیں مگر ہم سیاسی ادارہ نہیں ہے ۔ہمارا کام بدعنوانی کے خلاف کام کرنا ہیہم صرف کرپٹ لوگوں کو پکڑتے ہیں۔
دوسری جانب کنتل گھوش جمعرات کو عدالت کے احاطے میں پہنچنے کے بعد سے خاموش رہے ۔ کنتل عام طور پر صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں اپنی بات رکھتے ہیں مگر آج انہوں نے کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔
حال ہی میں کنتل نے بھی دو مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے خلاف عدالت میں شکایت درج کرائی تھی۔ کنٹل نے تھانے میں سی بی آئی اور ای ڈی کے خلاف ایف آئی آر درج کراتے ہوئے کہا کہ تفتیش کار ان پر ترنمول لیڈر ابھیشیک بنرجی کا نام لینے کے لیے مسلسل ‘دباؤ’ ڈال رہی ہے ۔جب کلکتہ ہائی کورٹ نے ان دونوں مرکزی ایجنسیوں کے خلاف کارروائی پر روک لگا دی تو کنتل سپریم کورٹ گئے ۔.دریں اثنا، ای ڈی نے جمعرات کو عدالت میں کنتل کے تبصروں پر احتجاج کیا۔
فی الحال، ای ڈی نے کنتل کو مزید ڈیڑھ ماہ یعنی 14 جون تک تحویل میں لینے کی درخواست کی ہے ۔ اس نے یہ بھی تجویز کیا کہ عدالت کا وقت بچانے کے لیے کنتل کو پارتھو۔ دوسری جانب کنٹل کی جانب سے جمعرات کو عدالت میں کوئی ضمانت داخل نہیں کی گئی۔