بیروت؍تل ابیب//
جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (UNIFIL) نے جمعہ کی صبح ایک بیان میں اسرائیل کی طرف سے جنوبی لبنان پر کی جانے والی بمباری کے بعد اس بات پر زور دیا ہے کہ دونوں فریق "جنگ نہیں چاہتے”۔ یونیفیل نے دونوں فریقین سے پرامن رہنے پر زور دیا۔
بین الاقوامی فورس جو کئی تنازعات کے بعد اسرائیل اور لبنان کو الگ کرنے کے لیے ملک کے جنوب میں تعینات ہے۔ اس نے اعلان کیا کہ اسرائیلی فوج نے اسے جنوبی لبنان سے داغے گئےراکٹ حملوں کا جواب دینے کے اپنے ارادے سے آگاہ کر دیا ہے۔ اس سے پہلے جنوبی لبنان میں صور کے علاقے کے اطراف میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ "دونوں فریقوں نے کہا کہ وہ جنگ نہیں چاہتے۔”
جنوبی لبنان میں صور کے علاقے میں جمعہ کے روز صبح سویرے کم از کم تین دھماکے ہوئے۔ قبل ازیں اسرائیلی فوج نے الزام عاید کیا تھا کہ فلسطینی مزاحمتی دھڑوں نے لبنان کی سرزمین سے جمعرات کے روز اسرائیل پر متعدد راکٹ فائر کیے تھے۔
اے ایف پی کے فوٹوگرافر کے مطابق ایک راکٹ صور کے جنوب میں واقع رشیدیہ مہاجر کیمپ کے قریب باغات میں سے ایک میں ایک کسان کے گھر کی چھت پر گرا۔ اس سے مادی نقصان ہوا لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا.
رشیدیہ کیمپ کے رہائشی ابو احمد نے اے ایف پی کو بتایاکہ "ہم نے دھماکوں کی آوازیں سنیں۔ کیمپ کے قریب کم از کم دو گولے گرے۔”
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کی افواج نے لبنان میں حملے کیے ہیں، لبنانی سرزمین سے راکٹوں کے داغے جانے کے بعد اس حملے میں اسرائیل نے فلسطینی کارکنوں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
اسرائلی فوج نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ "اسرائیلی دفاعی فورسز اس وقت لبنان میں حملے کر رہی ہیں، تفصیلات بعد میں آئیں گی۔”
لبنانی ذرائع ابلاغ نے آج جمعہ کو صبح کے وقت خبر دی کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے علاقوں پر حملہ کیا۔
لبنانی فوج کی کمان نے جمعرات کے روز ٹویٹر پر اعلان کیا کہ فوج کے ایک یونٹ کو میزائل لانچر اور متعدد میزائل ملے ہیں جو زبقین اور قلیلہ کے قصبوں کے آس پاس سے داغے گئے۔ انہیں ناکارہ بنانے کے لیے کام جاری ہے۔
اس کے ساتھ ہی اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے ٹویٹر پر تصدیق کی کہ جمعرات کو لبنان سے کیے گئے میزائل حملوں کی ذمہ دار فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل لبنان کی سرزمین سے داغے گئے راکٹوں کا ذمہ دار لبنانی حکومت کو ٹھہراتا ہے۔