ہفتہ, مئی 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

رویت تو بہت دور کی بات

علماء پنج وقت اذان کے ایک وقت پر متفق نہیں

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-03-30
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

وقف بورڈ کے بعد مفتی اعظم کشمیر کی قیادت میں علماء کی جماعت نے بھی اپنی رویت کی تشکیل کی سمت میں قدم اُٹھانے اور انتظامات کرنے کا اعلان کیاہے۔ دونوں اعلانات کا خیرمقدم، اس لئے کہ کشمیرکو ’’اپنی رویت‘‘ کی ضرورت ہے۔ آخر کب تک دوسروں کے رویت پر روزہ رکھیں، عیدیں منائیں اور محرم الحرام کا آغاز کریں۔ اس میں کوئی تُک نہیں۔
لیکن سوال یہ ہے کہ وقف بورڈ جب بھی رویت کے حوالہ سے جو بھی کمیٹی تشکیل دے گا اور جب بھی متحدہ علماء اپنی رویت کمیٹی کی تشکیل عمل میںلائے گی ان دونوں کی ہیت ترکیبی کیا ہوگی، کیا ان دونوں کمیٹیوں کے اعلانات کو عوامی سطح پر سند قبولیت حاصل ہوگی، اس بات کی کیا گارنٹی ہوگی کہ وقف بورڈ کی رویت دہلی رویت کی ’بی‘ ٹیم نہیں ہوگی اور متحدہ علماء کی رویت سرحد پار کی رویت کی ’بی‘ ٹیم نہیں ہوگی۔
یہ اور کئی دوسرے حساس، پیچیدہ اور بے حد نازک نوعیت کے سوالات ہیں جن کی گہرائی میں نہ جاتے ہوئے غور طلب اور توجہ طلب امریہ ہے کہ کیا کبھی کشمیر نے اپنے کسی عالم، مفتی یا میر واعظ کے اعلان کردہ رویت پر روزہ رکھا، عیدیں منائی، جواب نفی میں ہے۔ بہرحال ماضی میں زیادہ گہرائی سے کرید نے سے گریز اور اجتناب کرتے ہوئے یہ کہے بغیر بھی نہیں رہا جاسکتا کہ اگر ماضی میں بلکہ اب تک کشمیرکے علماء، خطیب حضرات، مشائخ ،میرواعظان ، مفتیان بشمول مسلم اوقاف ٹرسٹ ادارہ اسنا عشریہ ، جمعیت اہلحدیث وغیرہ نے اس ضرورت کو محسوس کیا ہوتا تو آج رمضان المبار ک کی آمد پر ۲۲؍ مارچ کی رات گئے تک اُس تذبذب ، بے چینی، ذہنی تنائو اور اضطراب کا عالم نہ دیکھنا پڑتا جس کا سامنا سرحد پار کی رویت کے’ٹھیکہ داروں کی من مرضی‘ کے نتیجہ میں کرنا پڑا۔
ممکن ہے کچھ حلقوں کو ہماری یہ تلخ نوائی کڑوی لگے، لیکن کشمیرنے ماضی میں بھی ایسے کئی بار سہے ہیں جب نصف رات گئے چاند نظرآنے کا اعلان کیاجاتا رہا، یا جب آدھ دن کا روزہ اس اعلان کے ساتھ تڑوایا جاتا رہا کہ رات گئے چاند نظرآنے کی شہادت موصول ہوئی لہٰذا نماز اب چونکہ آج دن ڈھلے ممکن نہیں لہٰذا گلے دن نماز عید کا اہتمام کیاجائے۔
ایک تلخ حقیقت یہ بھی ہے کہ کیا کشمیر کے علماء حضرات رویت کے حوالہ سے متفق ہوں گے؟ بادی النظرمیں ہی ناممکن دکھائی دے رہا ہے۔ ماضی قریب میں پنجہ گانہ نمازوں اور اذان کے تعلق سے ایک مشترکہ ٹائم ٹیبل اختیار کرنے کی تجویز سامنے لائی گئی تھی، مقصد اس تجویز کے پیچھے یہ تھا کہ اُمت مسلمہ کشمیر اس حوالہ سے اپنی وحدت فکروعمل کا مظاہرہ کرکے اتحاد واتفاق کی ایک مضبوط لڑی میں خود کو پروسنے کی کوشش کریں۔ لیکن اس پر اتفاق نہیں ہوا، کسی فرقہ یا مسلک نے ایک دلیل پیش کی تو کسی مسلک سے وابستہ کسی صاحب نے دوسری دلیل کا سہارا لیا۔ نتیجہ نیک نیتی اور خلوص پر مبنی پہل کو ناکام بنایاگیا۔
اگرماضی میں میر واعظ کشمیر، مفتی اعظم کشمیر، صدر مفتی اور اُمت کی برگزیدہ شخصیتوں ، علما اور دیگر مفتیان نے اپنی رویت کی سمت میں کوئی پہل کی ہوتی تو کشمیراو رکشمیری مسلمانوں کو غذائی اجناس، ساگ سبزی، گوشت، پولٹری اور روزمرہ ضروریات کی دوسری اشیاء کے حصول کی طرح سرحد پار کی رویت کا محتاج نہ رہنا پڑتا۔ ظاہر ہے جب لوگ اب عرصہ سے اس مخصوص انحصاری یا محتاجی کے خوگر بن چکے ہیں تو آج کی تاریخ میں بھی اگر لوگ سرحد پار کی رویت کے دیر یا سویر اعلانات پر روزہ رکھتے ہیں تو ان کا یہ اختیار واجبی محسوس ہورہاہے ۔ خود علماء اسی رویت پر انحصار کرتے چلے آرہے ہیں حالانکہ انہیں اپنی جگہ اس بات کا شرمندگی کے ساتھ احساس ہونا چاہئے تھا کہ اس منصب کے دعویدار ہونے کے باوجود وہ نہ صرف خود بلکہ پوری قوم کو دوسروں کی رویت کا دست نگر بنانے میںاپنا کردار اور حصہ اداکرتے رہے ہیں۔
۲۲؍مارچ کی رویت کے تعلق سے خود سرحد کے اُس پار تنازعہ چلاآرہا ہے اور وہاں کے مقتدر علماء اپنی رویت کے کردار وعمل پر سوالات کررہے ہیں اور یہ بھی واضح کررہے ہیں کہ رویت کمیٹی نے پوری قوم کو انتشار میں مبتلا کردیا ہے۔ خاص کر اس حوالہ سے کہ عرب ممالک اور جنوبی ایشیاء کے اس خطے کے درمیان اڑھائی گھنٹے کا فرق ہے اور عموماً یکم ماہ کا آغاز ایک دن کی تاخیر سے ہوتا ہے تو اس تناظرمیں یہ کیسے ممکن ہوا کہ بیک وقت دونوں خطوں میں چاند دیکھاگیا، عرب ممالک میںماہ شعبان ۳۰؍دن کا ہوا جبکہ یہاں اس کو نامعلوم مصلحتوں کے پیش نظر ۲۹؍ دن تک مختصر کردیاگیا ۔ اس کا جواب کون دے گا؟
حساس معاملات باالخصوص شریعت کے تعلق سے لازمی ہے کہ تمام تر حساسیت اور ذمہ دارانہ طرزعمل اور انداز فکر کے ساتھ امورات طے کئے جائیں، رویت ہلال کا معاملہ بھی حد سے زیادہ حساس ہے، یہ گڑیا گڑیوں کا کھیل نہیں کہ مذہب یا عقیدے کے نام پر لوگوں کو ایک جگہ اکٹھا کرلیاجائے ،اس جمگھٹاکو مذہب کا لبادہ پہنایاجائے اور پھرا س کی آڑ میں فیصلے لے کر اُسے شریعت یا فِقہ کے نام سے منسوب کرنے کی روایت کی داغ بیل ڈالی جائے۔
رویت کمیٹی کی تشکیل کی سمت میں ایک منضبط اور مربوط طریقہ کار اور راستہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم بُنیادی طور سے رویت کمیٹی کی تشکیل یا قیام کے نظریے کی دوسروں کے بہ نسبت کہیں زیادہ حامی ہیں اور چاہتے ہیں کہ امت مسلمہ کشمیر خود فیصلہ کرنے کا راستہ نہ صرف اختیار کرے بلکہ اپنے گرد وپیش میں اپنے ہمسایوں کیلئے راہنمائی کا رول اداکرے کیونکہ کشمیرکی سرحدوں سے باہر جنوب شمال مغرب مشرق میں لوگوں کے مختلف طبقوں اور فرقوں یا مسلکوں کے حوالہ سے اسلام کسی اور ہی شکل اور صورت میں نظرآرہاہے۔
بہرکیف ہمارا مقصد ومدعا کسی عالم، کسی مستند یا غیر مستند ادارے، جماعت یا مسلک سے وابستہ کسی کی دل آزاری نہیں اور نہ ہی تنقید وتضحیک ہے بلکہ سادہ الفاظ میں گلہ یہ ہے کہ سرزمین کشمیر نے مُقتدر ،مستند اور بلند مرتبت دینی شخصیتوں اور علماء کو جنم دیا لیکن قوم کی تربیت میں کچھ کوتاہی سے کام لیاجاتا رہا جبکہ ذمہ داریوں اور فرائض کے تئیں اپنی کم توجہ مبذول رکھی البتہ اپنی علمی مصروفیات اور سرگرمیوں کو واعظ وتبلیغ کی مجالس کوذکر جنت وجہنم تک محدود رکھا۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

مساجد میں ’سیاست ‘

Next Post

راشد ٹی ٹوئنٹی کے سرفہرست گیندباز بنے

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
راشد زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں

راشد ٹی ٹوئنٹی کے سرفہرست گیندباز بنے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.