دمشق///
شام کے مرکزی صحرا میں داعش کے دوحملوں میں 53شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے ہفتے کے روز اطلاع دی ہے کہ داعش نے جمعہ کو36 افراد کو اس وقت ہلاک کیا جب وہ وسطی صوبہ حمص میں واقع علاقے سوخنا میں کھمبیوں کاشکار کر رہے تھے۔
رصدگاہ کا کہنا ہے کہ دیگرافراد حملے میں جانیں بچانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔حالیہ برسوں میں شام کے وسطی، شمال مشرقی اور مشرقی علاقوں میں کھمبیوں کے شکار کے دوران میں خواتین اور بچّوں سمیت بہت سے افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
رصدگاہ کے مطابق ہفتے کے روز اسی علاقے میں اسی طرح کے ایک اورحملے میں سولہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ان میں زیادہ ترعام شہری تھے۔مسلح افراد نے اس حملے میں درجنوں افراد کو اغوا کرلیاتھا اور ان میں سے 25 کورہا کر دیا گیا تھا۔تاہم دیگر کی قسمت کا ابھی تک پتانہیں چل سکا ہے۔
اپریل 2021 میں شدت پسند گروپ نے اسی طرح کا ایک حملہ کیا تھا اورصوبہ حماہ کے مشرقی دیہی علاقوں میں 19 افراد کو اغواکرلیا تھا۔ان میں زیادہ تر عام شہری تھے۔
واضح رہے کہ مارچ 2019 میں امریکا کے زیرقیادت اتحاد کی فوجی کارروائی میں شدت پسندوں کو شہری علاقوں سےنکال باہر کیا گیا تھا۔پھروہ اپنے زیرقبضہ آخری علاقے کھونے کے بعدصحرا میں خفیہ کمین گاہوں میں منتقل ہوگئے تھے۔
تب سے وہ کردوں کے زیرِقیادت فورسز اور شامی حکومت کے فوجیوں پرگھات لگا کر حملے کرنے کے لیے اپنے صحرائی ٹھکانوں کا استعمال کرتے رہے ہیں جبکہ انھوں نے ہمسایہ ملک عراق میں بھی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔دوسری جانب شامی اور روسی فوج داعش کے صحرائی ٹھکانوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فضائی حملوں میں نشانہ بناتی رہتی ہے۔