جموں//
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ ۱۳ جنوری کو راجوری ضلع میں ڈانگری میں دہشت گردی حملے کے متاثرین کے خاندانوں سے بات چیت کرنے اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور سیکورٹی ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران کے ساتھ سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے جموں کا دورہ کرنے کا امکان ہے۔
ایک میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امکان ہے کہ شاہ ۱۳ جنوری کی صبح جموں پہنچیں گے اور راجوری کے لیے پرواز کریں گے۔ وہ راجوری ضلع کے ڈانگری گاؤں کا دورہ کریں گے جہاں یکم جنوری کی شام کو دو عسکریت پسندوں نے حملہ کیا جس میں سات شہری، جن میں سے دو نابالغ تھے، ہلاک اور۱۰ دیگر زخمی ہوئے۔
وزیر داخلہ ڈانگری میں دہشت گردانہ حملے کے اہل خانہ اور دیگر گاؤں والوں سے ملاقات کریں گے۔
جموں واپسی پر وفاقی وزیر داخلہ ایل جی منوج سنہا، فوج، نیم فوجی دستوں، جے کے پی، سول انتظامیہ اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ سیکورٹی صورتحال کا اعلیٰ سطحی جائزہ لیں گے‘اور اسی شام نئی دہلی واپس آجائیں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) کے اہلکار پہلے ہی جموں و کشمیر کے سیکورٹی منظر نامے پر انتظامیہ سے باقاعدہ رائے لے رہے ہیں۔
وزیر داخلہ کا یہ دورہ پیر کی شام کو نئی دہلی میں جموں و کشمیر کے بی جے پی کے سرکردہ لیڈروں کے ساتھ ان کی ملاقات کے دوران طے ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق’’یو ٹی انتظامیہ کی طرف سے پہلے ہی دہشت گردی کے حملوں کو روکنے کے لیے ولیج ڈیفنس گروپس (وی ڈی جیز) کے احیاء‘ مزید وی ڈی جیز کا قیام ‘انہیں جدید ترین سیلف لوڈنگ رائفلز (ایس ایل آر) سے لیس کرنے، اقلیتی علاقوں میں بنکر بنانے جیسے اقدامات کا ایک سلسلہ پہلے شروع ہو چکا ہے۔اس کے علاوہ حساس علاقوں میں فورسز کا گشت بھی کیا جارہا ہے۔
راجوری اور پونچھ اضلاع میں سی آر پی ایف کی ۲۰؍ اضافی کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں جبکہ یو ٹی انتظامیہ کی ضروریات کی بنیاد پر مزید تعیناتیوں کو خارج از امکان نہیں ہے۔
دریں اثنا، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ آرمی چیف جنرل منوج پانڈے کے ساتھ سرحدی ضلع راجوری کا بھی دورہ کریں گے جس میں ۲۶ جنوری کے بعد ڈانگری میں یکم جنوری کو ہونے والے عسکریت پسندوں کے قتل عام کا جائے وقوعہ بھی جائے گا اور حالات کا موقع پر جائزہ لیا جائے گا اور عسکریت پسندی کو روکنے کے لیے درکار تازہ اقدامات اور ہم آہنگی کی جائے گی۔ جہاں بھی ضروری ہو، فوجیوں کی طرف سے تلاشی کی کارروائیاں۔