نئی دہلی//
وزیر اعظم ‘نریندر مودی نے کہا ہے کہ ملک ماضی کی غلطیوں کو درست کرنے میں مصروف ہے ۔
مودی نے پیر کے روز کہا کہ ملک کو کامیابی کی بلندیوں پر لے جانے کیلئے ہندوستان کو ماضی کے ’تنگ خیالات‘ سے آزاد ہونے کی ضرورت ہے۔
دہلی کے میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم میں’ویر بال دیوس‘ کے موقع پر ایک تاریخی پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے اپنے خطا ب میں وزیر اعظم نے یقین دلاتے ہوئے کہا کہ نیا ہندوستان اپنی طویل کھوئی ہوئی میراث کو بحال کرکے گزشتہ دہائیوں کی غلطیوں کو درست کرنے میں مصروف ہے ۔
اس تمہید کے ساتھ کہ کسی بھی ملک کی شناخت اس کے اصولوں سے ہوتی ہے وزیر اعظم نے واضح طور سے کہا کہ جب کسی قوم کی بنیادی اقدار تبدیلی کے عمل سے گزرتی ہیں تو وقت کے ساتھ ساتھ قوم کا مستقبل بدل جاتا ہے ۔
مودی نے اس بات پر زور دیا کہ کسی قوم کی اقدار کو اسی وقت محفوظ رکھا جا سکتا ہے جب اس کی موجودہ نسلوں پر زمین کی تاریخ واضح ہو۔ ان کاہنا تھا’’نوجوان ہمیشہ سیکھنے اور تحریک حاصل کرنے کیلئے ایک رول ماڈل تلاش کرتے ہیں‘‘۔
وزیر اعظم نے تبصرہ کیا کہ یہی وجہ ہے کہ ہم بھگوان رام کے نظریات پر یقین رکھتے ہیں، گوتم بدھ اور بھگوان مہاویر سے تحریک حاصل کرتے ہیں، گرو نانک دیو جی کے اقوال کے مطابق زندگی گزارنے کی کوشش کرتے ہیں اور مہارانا پرتاپ اور چھترپتی ویر شیواجی کے طور طریقوں کا بھی مطالعہ کرتے ہیں۔
مذہب اور روحانیت میں یقین رکھنے والے ہندوستان کی ثقافت اور روایات کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری سرزمین کے آباؤ اجداد نے تیوہاروں اور عقائد سے وابستہ ایک ہندوستانی ثقافت کو وجود بخشا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں اس شعور کو ابدی بنانے کی ضرورت ہے اور یہی وجہ ہے کہ ملک آزادی کے امرت مہوتسو کے دوران جدوجہد آزادی کی تاریخ کی شان کو زندہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ بہادر مرد و خواتین اور قبائلی برادری کے تعاون کو ہر فرد تک پہنچانے کیلئے کام جاری ہے ۔
وزیر اعظم نے ویر بال دیوس کے لئے منعقدہ مقابلوں اور تقریبات میں ملک کے ہر حصے سے بڑی تعداد میں شرکت پر خوشی کا اظہار کیا اور ویر صاحبزادوں کی زندگی کے پیغام کو پورے عزم کے ساتھ دنیا تک پہنچانے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔
مودی نے کہا کہ ہندوستان کی آنے والی نسلوں کا مستقبل ان کے حاصل کردہ تحریک پر منحصر ہوگا۔ بھارت، بھکت پرہلاد، نچیکیتا اور دھرو، بال رام، لو کش اور بال کرشن جیسے متاثر کن بچوں کی بے شمار مثالوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ زمانہ قدیم سے جدید عہد تک بہادر لڑکے اور لڑکیاں ہندوستان کی بہادری کی عکاسی کرتے آرہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا ’’راشٹر پرتھم یعنی سب سے پہلے ملک کی قرارداد گرو گوبند سنگھ جی کا غیر متزلزل عزم تھا‘‘۔ مودی نے اس نکتے کی تصدیق اپنے خاندان کی بے پناہ ذاتی قربانی کا ذکر کرتے ہوئے کی اور زور دیا’’سب سے پہلے ملک‘‘ کی یہ روایت ہمارے لئے ایک بہت بڑی تحریک ہے ۔
مودی نے نشاندہی کی کہ دنیا کی ہزار سالہ پرانی تاریخ بھیانک ظلم و ستم کے ابواب سے بھری پڑی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بھی ہمیں ظلم و ستم کے پرتشدد واقعات سے گزرتے ہیں، یہ ہمارے سورماوں کا کردار ہے جو تاریخ کے اوراق میں ان سے زیادہ روشن نظر آتا ہے ۔ وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ چمکور اور سِرہند کی جنگوں میں جو کچھ ہوا اسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعات صرف تین صدیاں قبل اس سرزمین پر پیش آئے تھے ۔ ‘‘
ایک جانب مذہبی جنون میں اندھی مغل سلطنت تھی تو دوسری طرف ہندوستان کے قدیم اصولوں کے مطابق علم کی چمک اور زندگی گزارنے والے ہمارے گرو تھے ’’۔ ‘‘ایک جانب دہشت اور مذہبی جنونیت کی بلندیاں تھیں تو دوسری طرف ہر انسان میں خدا کو دیکھنے کی روحانیت اور رحمدلی کی انتہا تھی۔ وزیر اعظم نے مزید بتایا کہ اس سب کے درمیان مغلوں کے پاس جہاں لاکھوں کی تعداد میں فوج تھی وہیں گرو کے ویر صاحبزادوں کے پاس ان کی اپنی ہمت و شجاعت تھی۔ وہ اکیلے ہوتے ہوئے بھی مغلوں کے سامنے نہیں جھکے ۔ یہ وہ وقت ہے جب مغلوں نے انہیں زندگی بھر کیلئے پسِ زنداں دھکیل دیا تھا۔ یہ ان کی بہادری ہے جو صدیوں سے مشعل راہ ہے ۔
مودی نے کہا کہ ایسی شاندار تاریخ کا حامل کسی بھی ملک کو خود اعتمادی اور عزت نفس سے بھرپور ہونا چاہیے لیکن افسوس کا کہ من گھڑت داستانیں پڑھائی گئیں اور ملک کے لوگوں میں احساس کمتری پیدا کیا۔ باوجودیکہ مقامی روایات اور معاشرے نے ان داستانوں کو زندہ رکھا۔ وزیراعظم نے آگے بڑھنے کے لئے ماضی کی تنگ نظرانہ ترجمانی سے آزاد ہونے کی ضرورت پر زور دیا او کہا کہ اسی لئے ملک نے آزادی کے امرت کال میں غلامانہ ذہنیت کے تمام نشانات کو ختم کرنے کا عہد کیا ہے ۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ‘‘ویر بال دیوس پنچ پرانوں کیلئے زندگی کی طاقت کی طرح ہے ۔
وزیراعظم نے ویر صاحبزادوں کے عزم اور بہادری کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا جنہوں نے اورنگزیب اور اس کے لوگوں کے ظلم و ستم کو دکھا دیا تھا کہ نوجوان نسل ظلم کے آگے جھکنے کیلئے تیار نہیں اور ملک کے حوصلے کی حفاظت کیلئے وہ ثابت قدم ہیں۔ یہ قوم کی تقدیر میں نوجوان نسل کا کردار قائم کرتا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج کی نوجوان نسل بھی اسی عزم کے ساتھ ہندوستان کو آگے لے جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس سے ہر۲۶دسمبر کو ویر بال دیوس کے کردار کی اہمیت اور زیادہ بڑھ جاتی ہے ۔