جموں//
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج جموں یونیورسٹی کے جنرل زور آور سنگھ آڈیٹوریم میں ایک تقریب کے دوران جموںوکشمیر یوٹی میں۶۹ویں آل اِنڈیا اِمدادِ باہمی ہفتہ کی تقریبات کا اِفتتاح کیا۔
لیفٹیننٹ گورنرنے جموںوکشمیر یوٹی میں کوآپریٹیو سیکٹر کی ترقی کیلئے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام کی تعمیر میں کوآپریٹیو موومنٹ سے وابستہ تمام شراکت داروں کے کردار کی ستائش کی۔
سنہا نے کہا کہ سماجی اِداروں کے فروغ ، اِس کی اَقدار اور مساوات اور یکجہتی کے اَصولوں کے فروغ کیلئے جن آندولن دیہی جموںوکشمیر میں سماجی و اِقتصادی ترقی لانے کیلئے اہم ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی رہنمائی میں کوآپریٹیو کو زراعت ، دستکاری ، چینی ، ڈیری، ٹیکسٹائل ، ماہی پروری ، سٹوریج ، فوڈ پروسسنگ اور چھوٹے اورپسماندہ کسانوں کی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے ایک مؤثر اِقتصادی آلہ کے طور پر تبدیل کیا جارہا ہے۔
سنہا نے کہا کہ اِمدادِ باہمی جموںوکشمیر یوٹی کے دُور دراز علاقوں ، غریب اور پسماندہ طبقات تک پہنچنے کا بہتر ین ذریعہ ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ سٹارٹ اَپس کے دور میں ہمیں نوجوانوں کی اُمنگوں کو پورا کرنے کی ضرورت ہے اور اِمداد باہمی کو مسلسل خود کو نئے سرے سے ایجاد کرنے کی ضرورت ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اِمدادِ باہمی کو اِقتصادی او رسماجی ترقی کے لئے قائم کیا جانا چاہئے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جموںوکشمیر یوٹی میں کوآپریٹیو سیکٹر کے تحت حصولیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے جموں وکشمیر میں کوآپریٹیو تحریک کو مضبوط بنانے کے حکومت کے نظریۂ کو شیئر کیا۔
سنہا نے کہا کہ اِس برس کا تھیم ’’ اِنڈیا @ 75: اِمدادِ باہمی کی ترقی اور آگے کا مستقبل‘‘ ہمارا عزم ہے کہ نوجوانوں اور خواتین کی خصوصی شرکت سے اِمداد باہمی قابل عمل کاروبار ی ماحولیاتی نظام بنایا جائے اور ’’ ساہکار سے سمردھی ‘‘ کوسمجھنے کے لئے کوآپریٹیو پر مبنی اِقتصادی ماڈل کو فعال کیا جائے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کوآپریٹیو اِن چیلنجوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے جن کا آج ہماری دیہی معیشت او رلوگ سامنا کر رہے ہیں اور اُنہیں مالی اور غیر مالی فوائد کی پیش کش کرنی چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ چوں کہ یہ مقامی ممبران کی طرف سے چلایا جاتا ہے جو ضرورت کو سمجھتے ہیں ۔اِس لئے یہ صحت ، تعلیم ، زراعت ، کریڈٹ ، سیاحت ، گرین اَنرجی او رمہمان نوازی کے شعبوں پر زیادہ اَثر ڈال سکتا ہے۔
سنہا نے کہا کہ جموںوکشمیر اِنتظامیہ کوآپریٹیو کی رجسٹریشن ، شراکت داروں کی تربیت او رصلاحیت کی تعمیر ، کوآپریٹیو مارکیٹوں کو جدید بنانے ، نظام میں شفافیت لانے اور نئی منڈیاں بنانے اور سرکاری محکموں کو ان بازاروں سے براہ راست خریداری کرنے کے قابل بنانے پر خصوصی زو ردے رہی ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہم نے گذشتہ ایک برس میں ۱۰۰۶ کوآپریٹیو رجسٹر کئے ہیں اور جن ابھیان کے دوران۳۱ہزار۵۷۸ ممبران کو تربیت دی گئی ۔ اُنہوں نے کہا کہ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیٹ ورک کو وسیع کرنے اور کوآپریٹیو کے پیشہ ورانہ کام کے لئے صلاحیت کی تعمیر کو یقینی بنانے کے لئے پُر عزم کوششیں کی جارہی ہیں۔
سنہا نے کہا کہ ہم ناکارہ کوآپریٹیو کو بحال کرنے کیلئے بھی پُر عزم ہیں ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ تین ڈسٹرکٹ کوآپریٹیو بینکوں کے حق میں دوبارہ سرمایہ کاری کی۷۱ء۲۵۵ کروڑ روپے رقم ان کی مالی صحت کو بہتر بنانے کیلئے جار ی کئے گئے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اِمدادِ باہمی کو لوگوں کو بااِختیار بنانے کیلئے روزگار اور آمدنی پیدا کرنے کیلئے کاروبار ی عمل داری او رصلاحیت کو بھی بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔ اُنہوں نے زور دیا کہ نئی کوآپریٹیو کی تشکیل عوام پر مبنی ہونی چاہیے ، نئی کوآپریٹیو کی مانگ معاشرے سے آنی چاہیے اور ایک تجارتی ادارے کے طور پر ان کی کامیابی دوسروں کی حوصلہ اَفزائی کرے گی۔
سنہا نے پرائمری ، ضلع اور ریاستی سطح کے کوآپریٹیو کے درمیان قریبی تال میل کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ۔ سیلف ہیلپ گروپوں اور دستکاری کوآپریٹیو کے درمیان کراس مارکیٹنگ کی کوششیں خواتین کو بااِختیار بنانے او رآمدنی پید اکرنے والی مختلف سرگرمیوں میں حصہ اَدا کرسکتی ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اِس طرح کی کوششیں دیہی علاقوں میں کوآپریٹیو کو متحرک اِداروں کے طورپر تبدیل کرسکتی ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت کی توجہ نئی کثیر مقصدی کوآپریٹیو کی تشکیل کے لئے تشہیری مہم پر ہے ، فی شخص زیادہ کوآپریٹیو میں اِضافہ کرکے علاقائی عدم توازن کو کم کرنا اور نئے اور تجارتی اعتبار سے قابل عمل شعبوں کی تلاش ہے۔
سنہا نے دیگر رِیاستوں کے کامیاب ماڈلوں کی نقل تیار کرنے اور معاشرے کے کمزور طبقوں کی عمل داری کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک جامع فریم ورک تیار کرنے پر بھی زور دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ کوآپریٹیو سیکٹر میں محروم او ر پسماندہ طبقات کے اَرکان کی مناسب نمائندگی ہونی چاہیے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ سے ایف پی اوز تک کیپٹل انفیوژن اور مارکیٹ تک رَسائی فراہم کرنے اور گوداموں کی تعمیر شروع کرنے کیلئے ان کی حوصلہ اَفزائی کرنے پر زور دیا جیسا کہ دیگر ریاستوں اور یوٹیز میں کیا جارہا ہے۔
سنہا نے ہر گائوں میں کثیر مقصدی اور کثیر جہتی پی اے سی ایس ( پرائمری ایگری کلچرل کریڈٹ سوسائٹیز ) کے قیام کیلئے کی جارہی کوششوں پر بھی بات کی۔