بلاس پور// وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو ایمس بلاس پور اور ہائیڈرو انجینئرنگ کالج بندلہ کا افتتاح کیا۔ اس کے ساتھ ہی بدی میڈیکل ڈیوائس پارک اور بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت پنجور تا نالہ گڑھ کے درمیان تعمیر ہونے والی 31 کلومیٹر طویل چار لین والی قومی شاہراہ کا ورچوئل سنگ بنیاد بھی بلاس پور سے ہی رکھا۔
مسٹر مودی نے 3,650 کروڑ روپے کے مختلف پروجیکٹوں کا تحفہ بھی دیا۔ 1,470 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے بنائے گئے ایمس کا افتتاح کیا۔ اس اسپتال کا سنگ بنیاد مسٹر مودی نے سال 2017 میں رکھا تھا۔ مودی نے 1,611 کروڑ روپے کے دیگر کاموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد بھی رکھا۔
قبل ازیں مسٹر مودی نے ایمس کے نقشے پر موجود ہر بلاک کے بارے میں معلومات لی۔ ایمس کے عہدیداروں نے مسٹر مودی کو تمام سہولیات سے واقف کرایا۔ مسٹر مودی نے سی بلاک میں ڈائگنوسٹک سنٹر کا معائنہ کیا۔ مسٹر نریندر مودی کا ہیلی کاپٹر ایمس سے لوہنو کے لیے روانہ ہوگیا۔
تھوڑی ہی دیر میں مسٹر نریندر مودی کا ہیلی کاپٹر لہنو میدان میں اترا۔ ڈھول بجا کر مودی کا استقبال کیا گیا۔ مسٹر مودی کے آتے ہی لوہنو میدان ‘جئے شری رام’ کے نعروں سے گونج اٹھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی لہنو میدان میں جلسہ عام کر کے انتخابی شنکھ بجائیں گے ۔
مسٹر مودی نے کہا کہ بلک ڈرگ پارک میں صرف تین ریاستیں ہیں اور اس میں ہماچل کا انتخاب کیا گیا ہے ۔ ہماچل بہادروں کی سرزمین ہے ، میں نے یہاں کی روٹی کھائی ہے ، مجھے یہاں کا قرض چکانا ہے ۔ آج میڈیکل ٹورازم کا دور ہے ۔ ہماچل میں طبی سیاحت کے بے پناہ امکانات ہیں۔ جب لوگ بیرون ملک سے علاج کے لیے ہماچل آئیں گے تو صحت مند ہو کر جائیں گے اور یہاں کی خوبصورت وادیاں بھی دیکھیں گے ۔ ہماچل کے دونوں ہاتھوں میں لڈو ہے ۔
مسٹر مودی نے کہا کہ پچھلی حکومت ایک مسخ شدہ سوچ رکھتی تھی۔ اچھی سڑکیں، اچھے تعلیمی ادارے ، اسپتال، صنعتیں صرف دہلی اور بڑے شہروں میں ہوں گی۔ اس سوچ کی وجہ سے ملک میں ترقی کا عدم توازن پیدا ہوا۔ اب ملک جدید سوچ کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے ۔ صحت کی سہولیات کے لیے ریاست اب بھی آئی جی ایم سی اور ٹانڈہ پر منحصر تھی۔ مرکزی یونیورسٹیاں، آئی آئی ایم، آئی آئی ٹی، آئی آئی آئی ٹی اور اب ایمس ہماچل کی شان بڑھا رہے ہیں۔ پچھلی حکومت سنگ بنیاد رکھتی تھی اور الیکشن کے بعد بھول جاتی تھی۔ پھنسنے ، لٹکنے اور بھٹکنے کا زمانہ ختم ہو گیا۔ اونا کے نزدیک ریلوے لائن بچھائی جانی تھی۔ میں جائزہ لے رہا تھا اور دیکھا کہ یہ فیصلہ 35 سال پہلے کیا گیا تھا۔ میں ہماچل کا بیٹا ہوں، میں ہماچل کو کیسے بھول سکتا ہوں۔
اس سے پہلے پہاڑی زبان میں اپنا خطاب شروع کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا [؟] جئے ماں نینا دیویا ری، جئے بجئے بابائے ری۔
اس موقع پر بی جے پی صدر جے پی نڈا، مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر اور وزیر اعلی جئے رام ٹھاکر، ریاستی صدر سریش کشیپ سمیت کئی لوگ موجود تھے ۔