کابل/۳۰؍ستمبر
افغان دارالحکومت ایک مرتبہ پھر خوفناک دھماکے سے لرز اٹھا، تعلیمی ادارے کے باہر خودکش دھماکے کے نتیجے میں 32افراد جاں بحق ہوگئے جن میں اکثریت طلبا کی ہے جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق خودکش دھماکا افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ہزارہ اکثریتی علاقے دشت برچی میں تعلیمی ادارے کے باہر ہوا جہاں داخلہ ٹیسٹ جاری تھے۔
کابل پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دھماکے کی زد میں آکر اب تک 23 طلبا جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں اکثریت طالبات کی ہے جب کہ 40زخمی ہیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ تاحال کسی بھی دہشت گرد گروپ نے خودکش دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم ماضی میں ہزارہ برادی پر ہونے والے اکثر حملوں کی ذمہ داری داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں نے قبول کی تھی۔
طالبان کے اقتدار سنبھالنے سے کچھ روز قبل بھی اسی علاقے کے ایک اسکول کے قریب 3 بم دھماکوں میں 85 افراد جاں بحق اور 300 زخمی ہو گئے تھے اور اس کے ایک سال بعد دشر برچی میں ہی ایک تعلیمی مرکز میں خود کش حملے میں 24 طلبا جاں بحق ہوگئے تھے۔
ان میں سے پہلے حملے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی تھی تاہم دوسرے حملے کی ذمے داری داعش نے قبول کی تھی۔
واضح رہے کہ 2021 میں طالبان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد افغان عوام کی حفاظت یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا تھا تاہم گزشتہ کچھ مہینوں میں تواتر سے مساجد اور شہری علاقوں میں دھماکے ہوئے ہیں۔