سرینگر///
جموں کشمیر پولیس کی کاؤنٹر انٹیلی جنس وِنگ (سی آئی کے ) نے جمعہ کے روز وادی کشمیر کے متعدد اضلاع میں دہشت گردی سے منسلک ایک کیس کی تفتیش کے سلسلے میں بیک وقت چھاپے مارے ۔
یہ کارروائیاں سری نگر کی عدالت سے حاصل شدہ سرچ وارنٹ کے تحت انجام دی گئیں۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یہ تلاشی مہم تھانہ سی آئی کے سرینگر میں درج ایف آئی آر نمبر۲۰۲۳/۰۷کے تحت کی گئی، جس میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ (یو ایل اے پی اے ) کی دفعات ۱۳‘۱۸‘۳۸‘۳۹؍اور تعزیرات ہند کی دفعہ۱۲۰۔بی شامل ہیں۔
ترجمان کے مطابق، تفتیش کے دوران تکنیکی بنیادوں پر کچھ مشتبہ سراغ ضلع بڈگام، پلوامہ، کپواڑہ، شوپیان اور سرینگر کے مختلف علاقوں میں ملے ۔ ان مقامات سے وابستہ افراد کی مشتبہ سرگرمیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے فوری کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ چھاپوں کے دوران کئی مشتبہ افراد کی جانب سے ایک مخصوص خفیہ میسجنگ ایپلیکیشن کے استعمال کے شواہد ملے ہیں، جو عموماً سرحد پار بیٹھے دہشت گردوں اور ان کے ہینڈلرز کے ساتھ رابطے کیلئے استعمال کی جاتی ہے ۔ اسی ایپ کے ذریعے نہ صرف دہشت گردانہ سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے بلکہ نوجوانوں کو ملی ٹینسی میں شامل کرانے کا عمل بھی انجام دیا جاتا ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ چھاپوں کے دوران پولیس نے درجنوں موبائل فون، سم کارڈز، ٹیبلٹس اور دیگر ڈیجیٹل آلات برآمد کیے ہیں جن کا تعلق اس کیس سے جوڑا جا رہا ہے ۔
پولیس نے کہا ہے کہ ان ڈیجیٹل ڈیوائسز کی فرانزک جانچ اور تجزیہ کیا جائے گا تاکہ ان سے حاصل ہونے والے شواہد کی روشنی میں مزید گرفتاریاں اور قانونی کارروائی ممکن بنائی جا سکے ۔
ترجمان نے کہا کہ اس کارروائی کا مقصد دہشت گردوں کے مواصلاتی نیٹ ورک کو بے نقاب کرنا، موبائل فونز اور خفیہ ایپلی کیشنز کے غلط استعمال کو روکنا، اور دہشت گردوں کے مقامی معاونین یا اوور گراؤنڈ ورکرز کی شناخت کرکے ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کو یقینی بنانا ہے ۔
حکام نے کہا ہے کہ یہ کارروائیاں آئندہ بھی جاری رہیں گی تاکہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے نیٹ ورک کو جڑ سے ختم کیا جا سکے ۔