بیجنگ//
چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ اس پر اپنی تسلط پسندانہ سوچ مسلط نہ کرے اور کہا کہ چین امریکہ تعلقات کو پرانی سرد جنگ کی ذہنیت سے نہیں دیکھنا چاہئے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکون نے بدھ کے روز بیجنگ میں یہ تبصرہ ایک امریکی رپورٹ پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کیا جس میں چین کو اپنا سب سے بڑا فوجی اور سائبر خطرہ قرار دیا گیا تھا۔ یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ ہر سال ایسی غیر ذمہ دارانہ اور متعصبانہ رپورٹس جاری کرتا ہے جس سے چین کو خطرہ جیسے تصورات پھیلائے جاتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ امریکہ ان رپورٹس کو بڑے ممالک کے درمیان مسابقت کو فروغ دینے، چین کو دبانے اور عالمی سطح پر اپنا تسلط برقرار رکھنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔
چین نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ تائیوان کا مسئلہ مکمل طور پر اس کا اندرونی معاملہ ہے اور اس میں کسی قسم کی بیرونی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ ترجمان نے کہا کہ چین تائیوان کی آزادی کی مخالفت اور اپنی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک اسے ہلکے میں نہ لے اور نہ ہی غلط اندازے لگائے۔
مسٹر جیاکن نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ چین پر اپنی بالادستی کی سوچ مسلط نہ کرے اور چین امریکہ تعلقات کو سرد جنگ کی پرانی ذہنیت سے نہ دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹریٹجک مسابقت کے نام پر چین کو روکنے اور دبانے کی کوششیں نہ کی جائیں۔