لاہور// پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے ایک آزاد کرکٹ ویب سائٹ کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے 2023ء کے آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ میں پاکستانی سپنرز کی کارکردگی کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ وہاب ریاض نے کہا کہ ورلڈ کپ کی ٹیم ایسے کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جو گزشتہ 3،4 سالوں سے باقاعدگی سے کھیل رہے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ دوسرے اسپنرز کو بھارت کے دورے کے لیے 15 میں منتخب ہونے کا موقع نہیں ملا۔
شائقین کرکٹ کی نظریں آل راؤنڈرز شاداب خان اور محمد نواز پر تھیں کہ وہ درمیانی اوورز میں ٹیم کو حوصلہ فراہم کریں لیکن وہ دونوں پورے ٹورنامنٹ میں بری طرح ناکام رہے۔ تیسرے انتخاب کے اسپنر اسامہ میر پہلی پسند کے اسپنرز کی ناقص کارکردگی کے بعد 11 میں آئے، لیکن وہ بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے اور مسلسل لینتھ پر گیند بازی نہیں کر سکے۔
گزشتہ چند میچوں میں، پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم، جنہوں نے بدھ کے روز اس ہفتے کے شروع میں استعفیٰ دے دیا تھا، کو پارٹ ٹائم اسپنرز افتخار احمد اور آغا سلمان پر زیادہ بھروسہ تھا جب وہ بولنگ کرتے تھے جبکہ مین اسپنرز کو بینچ پر رکھا گیا تھا۔ پاکستان نومبر 2024ء تک ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ نہیں کھیلے گا، لیکن کیا کرکٹ سپورٹرز کو شاداب اور نواز کی جگہ مختلف فارمیٹس میں نئے چہرے دیکھنے کو ملیں گے؟۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے لیے نئے کپتانوں کا تقرر کر دیا ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کتنے نئے آنے والے ٹریولنگ سکواڈ میں شامل ہوتے ہیں۔