جمعہ, مئی 9, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

مولوی فاروق کے قاتل بالآخر گرفتار

کشمیر پولیس کی بہت بڑی کامیابی!

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-05-18
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

عین اس وقت جبکہ میر واعظ کشمیر مولانا محمد فاروق (مرحوم) کی ہفتہ ہشادت کی خاموش تقریبات کا انعقاد ہورہا تھا کشمیر پولیس کے سپیشل ڈائریکٹر جنرل آر آر سوین نے میرواعظ کے قتل میں ملوث دو اہم ترین افراد کو حراست میں لئے جانے کا اعلان کیا، پولیس سربراہ کے مطابق یہ دونوں قاتل۳۲؍ سال سے گرفتاری سے بچنے کیلئے نیپال اور پاکستان میں روپوش تھے اور حال ہی واپس کشمیر آئے تھے لیکن یہاں بھی گرفتاری سے بچنے کیلئے وہ اپنا ایڈریس مسلسل تبدیل کرتے رہے لیکن بالآخر گرفتار ہوگئے۔
بادی النظرمیں یہ پولیس کی بہت بڑی کامیابی ہے، کیونکہ پورے ۳۲؍ سال سے ہر ایک یہی سوال کرتا رہا کہ آخر قاتل گئے تو گئے کہاں، اگر چہ ہلاکت میں ملوث عبداللہ بنگرو سمیت کچھ ایک معرکہ آرائی میںہلاک ہوچکے تھے لیکن اور بھی کئی مطلوب تھے جنہیں بالآخر حراست میں لے کر مرکزی تفتیشی بیورو کی تحویل میں دیدیا گیا۔ پولیس کے مطابق ان سب کا تعلق عسکری تنظیم حزب المجاہدین سے تھا جو کشمیرمیں جماعت اسلامی کی عسکری ونگ تصور کی جاتی رہی ہے جس کا سربراہ سید صلاح الدین کشمیر سے راہ فرار اختیار کرکے پاکستان میںرہائش پذیر ہے۔
میر واعظ کشمیر مرحوم مولوی محمد فاروق کو اپنے حامیوں اور چاہنے والوں نے شہید ملت قرار دیا لیکن حزب المجاہدین نے انہیں کیوں شہادت کے درجے پر پہنچایا اس بارے میں سماجی سطح پر مختلف آرائیں اور باہم متضاد دعویٰ ہی سامنے آتے رہے التہ حزب المجاہدین اور ان کی سیاسی قیادت جماعت اسلامی مرحوم مولانا فاروق کو ’’امن کا حامی‘‘ کے طور متعارف کراتی رہی، اسی شناخت کو ان سے منسوب کیاگیا جبکہ عوامی سطح پر مرحوم کے قد اور قدر ومنزلت کو گھٹانے یا دوسرے الفاظ میں ان کے اثر ورسوخ کو ختم کرنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور ان کی کردار کشی بھی کی جاتی تھی۔
قیام امن کا علمبردار یا حامی ہونا کوئی جرم یا گناہ یا غدارانہ عمل نہیں، بے شک مولانا مرحوم کے بارے میں آج کی تاریخ میں بھی یہ دعویٰ کیا جاسکتا ہے کہ وہ واقعی امن کے حامی تھے، مرحوم بقائے باہم کے فلسفہ اور مفاہمت پر غیر متزلزل یقین رکھتے تھے ،وہ چاہتے تھے کہ کشمیرکے سوال پر ہندوستان اور پاکستان بُنیادی سٹیک ہولڈر وں کو اعتماد میں لے کر مسئلہ کا آبرومندانہ حل تلاش کریں،مرحوم یہ بھی چاہتے تھے کہ ہندوستان اور پاکستان آپس میں تعلقات کو بہتر اور خوشگوار بناکر جموں وکشمیرمیں امن اور ترقی میں نمایاں کردار اداکریں ۔ جو کچھ بھی ان کا موقف اور نظریہ تھا اس کی صدائے بازگشت آج بھی ان کی تقریروں ، بیانات اور انٹرویوز کا بغور مطالعہ کرنے سے واضح سنائی دے گی۔ لیکن مرحوم میرواعظ کا یہ نظریہ اور موقف اُس کے نظریاتی مخالفین کو پسند نہیں آیا کیونکہ تحریک کے ابتدائی دورمیں وہ ایک ایسے جنون میں مبتلا ہوچکے تھے جس کا توڑ یا مزاحم کسی کے پاس نہیں تھا۔
چنانچہ کشمیر کی سرزمین سے امن ، بقائے باہم اور مفاہمت کی سمت میں بلند ہورہی ہر اُس آواز کو دبایا کچلا گیا جس میں شہید ملت پہلا نشانہ بنائے گئے۔ اس کے بعد آنے والے کئی سالوں تک نچلی درجے کے سیاسی اور سماجی کارکنوں کی بھی ایک اچھی خاصی تعداد کو ایک ایک کرکے راستے سے ہٹایا جاتا رہا جو امن اور مذاکرات کا راستہ اختیار کرنے کی وکالت کرتے رہے۔
مذاکرات اورا من کے متلاشیوں کو راستے سے ایک ایک کرکے ہٹانے کا جو سلسلہ ہاتھ میں لیاگیا یقینا اُس کیلئے تاریں کہیں اور سے ہلائی جاتی رہی۔ اس راہ میں دوسرا بڑا نشانہ عبدالغنی لون کو بنایاگیا۔ جس کو عیدگاہ میںہفتہ شہادت کی مناسبت سے منعقدہ عوامی اجتماع کے دوران قتل کیاگیا۔ غنی لون مرحوم کے فرزند سجاد غنی لون نے اپنے والد کی ہلاکت کا الزام سرحد کے اُس پار ہینڈلرز پر لگایااور اپنے والد کی یہی ہلاکت سجاد غنی لون کی سیاسی یوٹرن لینے کا موجب بنی!
ہلاکتوں کے ان دو بڑے واقعات اور نچلی سطح پر امن اور مذاکرات کے حامیوں کی ایک لمبی قطار کی ٹارگٹ کلنگ نے کشمیر سے نہ صرف امن کو چھین لیا بلکہ کشمیر کو امن پسند اور مفاہمت کے نظریے پر غیر متزلزل یقین رکھنے والی قیادت سے بھی محروم کردیا۔ جس خلا کو آج بھی سالہاسال گذرنے کے باوجود شدت سے محسوس کیاجارہاہے۔
امن اور مذاکرات کی حامی قیادت کو راستے سے ہٹا کر میدان شدت پسندوں کے کنٹرول میںدیاگیا جنہوںنے آنے والے برسوں کے دوران امن وامان کی تمام راہوں کو نہ صرف مسدود بنانے میں اہم رول اداکیا بلکہ کشمیر کو مسلسل لہو رنگ بھی بناتے رہے ۔ کشمیر فی الوقت جس سنگین خمیازہ کو بھگت رہا ہے وہ انہی دو بڑی صف اول کی قیادت کی ہلاکتوں سے خالی میدان کا ثمرہ قراردیاجاسکتاہے۔
بہرحال مرحوم میر واعظ کے قتل میں ملوث مفرور مجرموں کو پکڑنے میں جوکامیابی پولیس نے حاصل کی ہے وہ واقعی اپنی جگہ قابل تحسین ہے لیکن لواحقین کی تشفی صرف اسی وقت ہو گی جب تیز رفتار عدالتی کارروائی کو یقینی بنایا جائے گا نہ کہ سالہاسال تک روایتی طور طریقے اور راستے اختیار کرکے عدالتی سماعت کو طول دیاجاتار ہے گا۔ معاملہ سی بی آئی کے ہاتھ میں ہے اور اس مرکزی تفتیشی ایجنسی سے یہ توقع کی جارہی ہے کہ وہ مزید وقت ضائع کئے بغیر اور پوچھ تاچھ کے مراحل کو سبک رفتاری کے ساتھ اپنے منطقی انجام تک پہنچا کر ہی دم لے گی ۔
جموں وکشمیر بی جے پی کے ترجمان نے مرحوم میرواعظ کے قتل میںملوث دو نامزد ملزموں کی گرفتاری کو ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انہی طرز کی ہلاکتوں کے معاملات میںملوث دوسرے مجرموں کو بھی کیفروکردار تک پہنچایا جائے تاکہ لواحقین کو بھی واقعی انصاف مل سکے۔ البتہ ترجمان نے سابق حکمران جماعتوں پر امن اور مذاکرات کے حامی لیڈروں اور علمبرداروں کی ہلاکتوں میں ملوث افراد کو پناہ دینے اور انہیں راہ فرار میں معاونت کا کرداراداکرنے پر ملامت کا نشانہ بنایا۔
ترجمان نے اس نوعیت کے سارے معاملات کی گہرائی سے چھان بین کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے معاملات میں ملوثین کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا لیکن حیرت انگیز طور سے کشمیر نشین کم وبیش سبھی سیاسی جماعتوں نے فی الوقت تک کسی ردعمل کو زبان نہیں دی ہے۔
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

کرناٹک…کانگریس کا امتحان

Next Post

1983، 2011ورلڈکپ جیت کے لمحات مرنے سے پہلے دیکھنا چاہوں گا‘ گواسکر

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
ہاردک میں روہت جیسی خصوصیات نظر آتی ہیں: گواسکر

1983، 2011ورلڈکپ جیت کے لمحات مرنے سے پہلے دیکھنا چاہوں گا‘ گواسکر

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.