ممبئی//ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کے باوجود برطانیہ کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے ) اور غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ایف آئی آئی) کے مضبوط موقف کی بدولت ہمہ گیر خریداری کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ آج اضافے کے ساتھ بند ہوئی۔
30 شیئرز پر مشتمل بی ایس ای کا حساس انڈیکس سینسیکس 105.71 پوائنٹس کی چھلانگ لگا کر 80,746.78 پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) نفٹی 34.80 پوائنٹس بڑھ کر 24414.40 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ بی ایس ای کی بڑی کمپنیوں کے مقابلے مڈ کیپ اور اسمال کیپ کمپنیوں میں زیادہ خرید و فروخت ہوئی جس کی وجہ سے مڈ کیپ 1.36 فیصد بڑھ کر 42,970.15 پوائنٹس اور اسمال کیپ 1.16 فیصد مضبوط ہو کر 47,377.90 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
اس عرصے کے دوران بی ایس ای پر کل 4046 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 2206 میں اضافہ، 1683 میں کمی اور 157 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح این ایس ای پر کل 2902 کمپنیوں کا لین دین ہوا، جن میں سے 1772 میں خریداری، 1049 میں فروخت اور 81 میں استحکام رہا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے سرمایہ کاروں کو محتاط کر دیا، جس کے نتیجے میں مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ آیا۔ اس کے باوجود ایف آئی آئی کی مسلسل سرمایہ کاری اور ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان حالیہ ایف ٹی اے نے مارکیٹ کو مضبوط بنیاد فراہم کی۔ ایف ٹی اے کے اثرات کی وجہ سے خاص طور پر آٹو سیکٹر کے اسٹاک میں اضافہ دیکھا گیا، جبکہ مالیاتی اسٹاک میں بھی خریداری دیکھنے میں آئی، جس نے اہم اشاریوں کو سپورٹ کیا۔
ابتدائی تجارت کے دوران سرمایہ کاروں کے جذبات غیر مستحکم رہے ۔ اس عدم استحکام کی بڑی وجہ ہندوستانی فوج کی طرف سے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے ) پر کیے گئے میزائل حملے تھے ، جنہیں آپریشن سندور کا نام دیا گیا تھا۔ اس فوجی کارروائی کے تحت فوج نے دہشت گردوں کے نو ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ ان میں بہاولپور میں جیش محمد کا اڈہ اور مریدکے میں لشکر طیبہ کا ہیڈکوارٹر شامل تھا۔ یہ آپریشن دو ہفتے قبل جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کا جواب تھا، جس میں 26 معصوم شہری اپنی جانیں گنوا بیٹھے تھے ۔
فوجی پیش رفت کی وجہ سے سرمایہ کار محتاط نظر آئے اور مارکیٹ میں زبردست اتار چڑھاؤ دیکھا گیا۔ تاہم تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اگر صورتحال قابو میں رہتی ہے اور کشیدگی میں مزید اضافہ نہیں ہوتا ہے تو مارکیٹ جلد ہی استحکام کی طرف لوٹ سکتی ہے ۔
بی ایس ای پر صحت کی دیکھ بھال اور ایف ایم سی جی کے علاوہ جس میں 0.41 فیصد کی کمی واقع ہوئی، باقی تمام 19 شعبے سبز رنگ میں تھے ۔ اس عرصے کے دوران آٹو 1.74، کموڈٹیز 0.67، سی ڈی 1.21، انرجی 0.27، فنانشل سروسز 0.94، انڈسٹریل 0.59، آئی ٹی 0.19، ٹیلی کام 0.41، یوٹیلٹیز 0.53، بینکنگ 0.54، کیپیٹل 0.50، سرمایہ کاری 0.53، سرمایہ کاری میٹل 1.19، آئل اینڈ گیس 0.45، پاور 0.95، ریئلٹی 1.12، ٹیک 0.07، سروسز 0.39 اور فوکسڈ آئی ٹی گروپ کے حصص میں 0.15 فیصد اضافہ ہوا۔
بین الاقوامی مارکیٹ میں ملا جلا رجحان رہا۔ جس کی وجہ سے برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای 0.30 فیصد، جرمنی کا ڈیکس 0.18 فیصد اور جاپان کا نکی 0.14 فیصد گرا جبکہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 0.13 فیصد اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.80 فیصد بڑھ گیا۔