ویلنگٹن//
نیوزی لینڈ کے ایک حصے میں جمعرات کو خراب موسم کی وجہ سے ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا۔
موسلا دھار بارش کے باعث جنوبی آئلینڈ میں سیلاب آگیا ہے اور لوگوں کو اپنے گھروں سے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔ نیوزی لینڈ کے ایمرجنسی مینجمنٹ اور ری کوری کے وزیر مارک مچل نے جمعرات کی سہ پہر ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ کرائسٹ چرچ میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔
قومی موسمیاتی اتھارٹی میٹ سروس نے کہا کہ کینٹربری علاقے کے کچھ حصوں میں بدھ کی صبح سے جمعرات کی سہ پہر تک 100 سے 180 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ کچھ علاقوں میں، اس دوران ایک ماہ کے مقابلے دوگنی سے بھی زیادہ بارش ہوئی۔
سیلوین کے میئر سام بروٹن نے کہا کہ دریا کی سطح میں اضافے اور علاقائی کونسل کے مشورے کی وجہ سے صبح 5.39 بجے ضلع میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا تھا۔
میٹ سروس نے جمعرات کی صبح 10 بجے سے جمعہ کی صبح 3 بجے تک ویلنگٹن میں تیز ہواؤں کے لیے ’ریڈ وارننگ‘ بھی جاری کی ہے۔ یہ اس سال میٹ سروس کی طرف سے جاری کی جانے والی پہلی ریڈ وارننگ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ میٹ سروس ریڈ وارننگ انتہائی شدید موسمی واقعات کے لیے محفوظ ہیں، جہاں اہم اثرات اور خلل متوقع ہے۔
ویلنگٹن میں ہوا کی رفتار پہلے ہی غیر معمولی طور پر کھلے علاقوں سے کم 150 کلومیٹر فی گھنٹہ اور دیگر جگہوں پر 118 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ چکی ہے۔
دوسری جانب جمعرات کی دوپہر کو ہوائیں اپنے عروج پر پہنچ سکتی ہیں اور ان کی رفتار 140 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔ ویلنگٹن ایئرپورٹ پر تمام پروازیں شام 6 بجے تک منسوخ کر دی گئی ہیں اور لوگوں کو دروازوں اور کھڑکیوں سے دور رہنے کی تنبیہ کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا ’’تیز ہواؤں کے باعث درخت گر سکتے ہیں اور ملبہ اڑ سکتا ہے۔ اس سے بجلی کی لائنوں اور چھتوں سمیت بڑے پیمانے پر نقصان ہو سکتا ہے۔
اس کے علاوہ ڈرائیوروں کے لیے یہ صورتحال خطرناک ہو سکتی ہے۔ ٹرانسپورٹ، مواصلات اور بجلی کی فراہمی میں خلل پڑ سکتا ہے۔ فی الحال خراب موسم کی وجہ سے کسی انسانی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔‘‘