ولادی ووستوک///
روس کے جزیرہ نما کامچٹکا پر واقع بیزیمیانی آتش فشاں ہفتہ کی صبح پھٹ پڑا، جس سے راکھ کا غبار آسمان میں 4000 میٹر کی بلندی تک پھیل گیا، یہ بات مقامی افسران نے بتائی ہے۔
روسی اکیڈمی آف سائنسز کی مشرق بعید شاخ کے انسٹی ٹیوٹ آف وولکینولوجی اینڈ سیسمولوجی نے اپنے ٹیلیگرام چینل کے ذریعے اطلاع دی ہے کہ راکھ کا غبار آتش فشاں کے شمال-شمال مشرق میں تقریباً 90 کلومیٹر تک پھیل گیا ہے، جس سے علاقائی ہوائی ٹریفک کے لیے ممکنہ خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
یہ دھماکہ کئی مہینوں سے بڑھ رہی آتش فشاں کی سرگرمیوں کے بعد ہوا، جس سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں اس علاقے میں 180 سے زیادہ زلزلے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ سائنسدان اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
یہ دھماکہ 11 اپریل 2023 کو ہونے والے زور دار دھماکے کے تقریباً دو سال بعد ہوا ہے، جس نے ضلع است کامچٹسکی میں معمولات زندگی کو بری طرح سے درہم برہم کر دیا تھا۔ ماہرین اب خبردار کر رہے ہیں کہ موجودہ دھماکہ مزید شدید ہو سکتا ہے، جس سے راکھ کا اخراج سطح سمندر سے 15,000میٹر تک بلند ہونے کا امکان ہے۔