نئی دہلی/ 19 مارچ
وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے بدھ کو راجیہ سبھا میں کہا کہ مودی حکومت کے تحت ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں 71 فیصد کمی آئی ہے اور دہشت گرد اب یا تو جیل جائیں گے یا پھر جہنم میں جائیں گے۔
وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ماضی کے برعکس جب دہشت گردوں کی عزت افزائی کی جاتی تھی اور انہیں اچھا کھانا پیش کیا جاتا تھا ، مودی حکومت کی دہشت گردی کے تئیں’زیرو ٹالرنس‘ کی پالیسی ہے جس نے دور دراز علاقوں میں دہشت گردی کے معاملوں کو صفر پر لانے میں مدد کی ہے۔
رائے نے دہشت گردی کے معاملوں سے نمٹنے کے لئے اٹھائے جانے والے متعدد اقدامات کا ذکر کیا اور دعوی کیا کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی کو چلانے والے ایکٹ میں ترمیم کے بعد ، وہ اب غیر ملکی سرزمین پر معاملات کی تحقیقات کر رہی ہے جس میں لندن اور اوٹاوا میں ہندوستانی ہائی کمیشن اور سان فرانسسکو میں قونصل خانے پر حملے شامل ہیں۔
مرکزی وزیر مملکت نے کہا کہ اس سے پہلے دہشت گردوں کی عزت افزائی کی جاتی تھی اور انہیں اچھا کھانا پیش کیا جاتا تھا۔” آج مودی حکومت دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی کے ساتھ کام کر رہی ہے جس کے نتیجے میں اندرونی علاقوں میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔ ملک میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں 71 فیصد کمی آئی ہے“۔
رائے نے کہا”یہ مودی حکومت ہے جو دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پختہ عزم کے ساتھ کام کرے گی۔ دہشت گرد یا تو جیل جائیں گے یا جہنم میں جائیں گے“۔
مرکزی وزیر مملکت نے این آئی اے کے خلاف شکایتوں کو بھی مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا۔
رائے نے کہا”میں اس الزام سے متفق نہیں ہوں کہ این آئی اے کے خلاف شکایتیں ہیں“۔
سی پی آئی کے رکن پارلیمنٹ سندوش کمار کی جانب سے وفاقی ایجنسی کے خلاف مبینہ شکایات کا معاملہ اٹھائے جانے کے بعد انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شکایت ہے تو یہ ایسے لوگوں کی جانب سے من گھڑت اور بے بنیاد ہیں جنہیں دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے میں پریشانی ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نے ارکان کو بتایا کہ این آئی اے نے کچھ غیر قانونی تارکین وطن سے بھی بات کی ہے جنہیں امریکہ نے ملک بدر کیا تھا اور انسانی اسمگلنگ کے معاملے بھی سامنے آئے ہیں اور ایف آئی آر درج کرنے کے بعد ایسے معاملوں میں سنجیدگی سے تفتیش کی جارہی ہے۔
دہشت گردی سے متعلق معاملوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جموں اور رانچی میں خصوصی عدالتیں قائم کی گئی ہیں اور ملک کے دیگر حصوں میں 23 ایسی عدالتیں ہیں جو خاص طور پر اس طرح کے معاملوں سے نمٹتی ہیں۔
غیر قانونی سرگرمی (روک تھام) ایکٹ یا دیگر دہشت گردی کے معاملوں کے تحت زیر سماعت قیدیوں اور مجرموں کی تعداد کے بارے میں وزیر نے کہا”اب تک عدالتوں کے ذریعہ 157 معاملوں کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو کل معاملوں کا 95.544 فیصد ہے۔ دہشت گردی کی مالی اعانت کے معاملوں میں 100 فیصد کامیابی حاصل ہوتی ہے“۔
رائے نے کانگریس رکن ڈگ وجئے سنگھ پر بھی طنز کیا جنہوں نے 2011 سے بم دھماکوں کے معاملوں کا معاملہ اٹھایا جو ابھی تک زیر التوا ہیں۔انہوں نے کہا”ممبر نے جن واقعات کا حوالہ دیا ہے، ایسے واقعات کی ٹائم لائن کا ذکر کرنا ضروری ہے“۔
مرکزی وزیر مملکت نے زور دے کر کہا” اندرونی علاقوں میں اب کوئی واقعہ نہیں ہو رہا ہے“۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور سنجیدگی سے کام کیا جارہا ہے اور حکومت دہشت گردی سے سختی سے نمٹنے کے لئے کام کررہی ہے جس سے دہشت گردی کے واقعات کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔
رائے نے کہا کہ 57 افراد کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے اور 2014 سے اب تک نو تنظیموں کو یو اے پی اے کے تحت دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے۔انہوں نے ایوان کو بتایا کہ اب تک 23 تنظیموں کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
مرکزی وزیر مملکت نے کہا کہ کچھ معاملوں میں جانچ کے دوران جہاں ملزمین کی ہندوستان کی حدود سے باہر موجودگی تھی ، 2019 میں این آئی اے ایکٹ میں ترمیم کی ضرورت محسوس کی گئی تھی اور دہشت گردی اور سائبر ٹکنالوجی کے استعمال کے معاملوں سے نمٹنے کےلئے بھی ایسا ہی کیا گیا تھا۔
رائے نے کہا کہ ایجنسیوں کو دہشت گردی اور انسانی اسمگلنگ سے متعلق معاملات میں ملک سے باہر تحقیقات کرنے کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ2019 کی ترمیم کے بعد این آئی اے فی الحال چھ معاملوں کی جانچ کر رہی ہے، جن میں لندن اور اوٹاوا میں ہندوستانی ہائی کمیشن اور سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے پر حملے شامل ہیں، جہاں غیر ملکی سرزمین پر دہشت گردی کی سرگرمیوں کو حتمی شکل دی گئی تھی۔
اسی طرح انسانی اسمگلنگ کے 23، بم حملوں کے 30 اور سائبر کرائمز کے ایک کیس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں جس سے دہشت گردی کی سرگرمیوں کو روکنے میں مدد مل رہی ہے۔
ایک سوال کے تحریری جواب میں رائے نے این آئی اے کی کئی کامیابیوں کا ذکر کیا۔انہوں نے کہا” 12.03.2025 تک این آئی اے نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 652 معاملے درج کیے ہیں اور 516 معاملوں میں چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔ این آئی اے نے اب تک 4232 ملزمین کو گرفتار کیا ہے اور 625 کو مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔
رائے نے کہا کہ کل 157 معاملوں میں سے 150 کو سزا سنائی گئی ہے۔ این آئی اے کے تفتیش شدہ معاملوں میں سزا کی شرح 95.54 فیصد ہے۔ این آئی اے نے یو اے (پی) ایکٹ کے تحت کل 551 (منقولہ اور غیر منقولہ) جائیدادیں ضبط کی ہیں جن کی مالیت 116.27 کروڑ روپے ہے۔