دبئی// ہندوستان کے سابق کوچ روی شاستری نے آئی سی سی مردوں کے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے فائنل میں ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے امکانات کو برابر قرار رکھتے ہوئے پیش گوئی کی ہے کہ ہندوستان کی جیت میں وراٹ کوہلی اور نیوزی لینڈ کی جیت میں کین ولیمسن اور راچن رویندر کا کردار اہم ہو سکتا ہے۔
میچ کے موقع پر آئی سی سی ریویو کے ایک خصوصی ایڈیشن میں، شاستری نے اہم مقابلے سے قبل پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ “اگر ان کی متعلقہ ٹیمیں خطاب جیت جاتی ہیں تو وراٹ کوہلی، کین ولیمسن اور راچن رویندرا اتوار کو اہم کردار ادا کریں گے۔ ولیمسن اور کوہلی شاندار فارم میں ہیں، انہوں نے چار میچوں میں نصف سنچری اور ایک ایک سنچری اسکور کی ہے۔ رویندرا بھی زبردست فارم میں ہیں، اب تک ان کے نام دو سنچریاں ہیں، جن میں سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ کے خلاف پلیئر آف دی میچ جیتنے والی سنچری بھی شامل ہے۔ ”
انہوں نے کہا، “جب ولیمسن یا کوہلی فارم میں ہوتے ہیں توسامنے والی ٹیم کے لئے خطرناک ثابت ہو جاتے ہیں۔ اس لیے نیوزی لینڈ سے میں ولیمسن کا نام لوں گا اور ایک حد تک، راچن رویندرا، وہ ایک شاندار نوجوان کھلاڑی ہیں۔
شاستری نے کہا کہ اگر مجھے فائنل میں میچ کا بہترین کھلاڑی منتخب کرنا ہے تو میں آل راؤنڈر کا انتخاب کروں گا۔ میں ہندوستان سے اکسر پٹیل یا رویندر جڈیجہ کا نام لوں گا۔ نیوزی لینڈ سے، میرے خیال میں گلین فلپس کے پاس کچھ خاص ہے۔ وہ میدان میں شاندار کارکردگی دکھا سکتے ہیں ۔ وہ 40، 50 رنز بنا سکتے ہیں اور شاید ایک یا دو وکٹ لے کر آپ کو حیران بھی کر سکتے ہیں ۔
سیمی فائنل میں، فلپس نے صرف 27 گیندوں پر 49 رنز بنائے اور نیوزی لینڈ کو چیمپئنز ٹرافی کی تاریخ میں اب تک کا سب سے بڑا سکور بنانے میں مدد کی تھی۔ انہوں نے نے گیند کے ساتھ اپنی گیندبازی سے بھی متاثر کیا اور دو وکٹیں لے کر نیوزی لینڈ نے آرام سے جیت کر فائنل میں جگہ بنا لی۔ فلپس نے فیلڈنگ میں بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور دو کیچ بھی لیے۔
اکسر اور جڈیجہ ہندوستان کے لیے اہم کردار رہے ہیں، جو کلدیپ یادو اور ورون چکرورتی کے ساتھ اسپن کے شعبے میں اہم تعاون پیش کرتے ہیں اور ٹیم کو بلے بازی میں بھی مضبوطی فراہم کرتے ہیں۔
شاستری سے پوچھا گیا کہ کیا دونوں ٹیموں کی پلیئنگ الیون میں کوئی تبدیلی کی جائے گی، خاص طور پر نیوزی لینڈ کی ٹیم کی پلیئنگ الیون، جو اسی گراؤنڈ پر گروپ مرحلے میں ہندوستان کے خلاف ہار گئی تھی۔ شاستری نے کہا، ’’اگر پچ کے لحاظ سے دونوں ٹیموں میں کچھ تبدیلیاں ہوتی ہیں تو مجھے حیرت نہیں ہوگی، کیونکہ جو پچ ہم نے آسٹریلیا کے خلاف دیکھی وہ ٹورنامنٹ کی اب تک کی بہترین پچ تھی۔ اس لیے گراؤنڈز مین کے پاس گزشتہ میچ کے بعد سے سطح تیار کرنے کے لیے مزید پانچ دن ہیں اور اگر یہ 280-300 کی سطح ہے، جیسا کہ گزشتہ میچ میں تھا، تو آپ کو اس کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ لیکن جب تک ضروری نہ ہو، آپ ٹیم میں تبدیلی نہیں کریں گے۔ "