نئی دہلی//کانگریس نے یوم آئین کے موقع پر ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری اور متناسب ریزرویشن کے ساتھ ساتھ ووٹنگ سسٹم میں بیلٹ پیپر کی واپسی کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے لوگوں کو حقوق ملیں گے اور جمہوریت مضبوط ہوگی ۔
کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے منگل کو یہاں تالکٹورہ اسٹیڈیم میں پروگرام "سمودھان رکشک ابھیان-میری جان میرا ابھیان” سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری ضروری ہے تاکہ اکثریت کو انصاف اور ان کو حقوق فراہم کئے جاسکیں ۔ اس کے لیے کانگریس کی جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک یہ پارلیمنٹ میں منظور نہیں ہو جاتی۔
کانگریس کے لیڈروں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کچھ منتخب صنعت کاروں کو مضبوط کیا ہے اور ان کی دولت میں کئی گنا اضافہ کیا ہے ۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ملک میں سب کو یکساں مواقع حاصل ہوں اور حصہ داری کے مطابق مساوی حقوق حاصل ہوں، ذات پر مبنی مردم شماری ضروری ہے اور کانگریس کی قیادت والی تلنگانہ حکومت نے اس کام کا آغاز کیا ہے ۔
مسٹر کھڑگے نے انتخابی نظام کے سلسلے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر بھی حملہ کیا اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے ذریعے ووٹنگ کرانے کی بجائے بیلٹ پیپر کے ذریعے ووٹنگ کرانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بیلٹ پیپرز کے ذریعے ووٹنگ کے عمل کو دوبارہ نافذ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں انتخابات بیلٹ پیپر کے ذریعے کرائے جائیں اور کانگریس اس عمل کے ذریعے پورے ملک میں انتخابات کرانا چاہتی ہے ۔
کانگریس صدر نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری کی مانگ نے مسٹر مودی کا خوف بڑھا دیا ہے ۔ وہ جانتے ہیں کہ اگر ذات پر مبنی مردم شماری ہوئی تو لوگ اپنا حق مانگیں گے اور انہیں ان کا حق دینا پڑے گا۔ دلتوں، پسماندہ لوگوں اور قبائلیوں کو آئین میں یہ حق حاصل ہے ، لیکن مسٹر مودی کی زیرقیادت حکومت میں اس آئین کو کمزور کرنے کا کام کیا جا رہا ہے ۔ آئین ملک کو متحد اور مضبوط کرنے کے لیے بنایا گیا ہے اور اس میں صدیوں سے کمزور خواتین کو بااختیار بنا کر انہیں مضبوط بنانے کا انتظام کیا گیا ہے ۔
بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہا کہ اب اس نے اپنے پروگراموں میں بابا صاحب امبیڈکر کی تصویر لگانا شروع کر دی ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کانگریس کے لوگوں نے بابا صاحب کے کام کو جو اہمیت دی ہے اس کی وجہ سے ان کا سر جھک گیا ہے ۔ انہوں نے بابا صاحب کی تصویر لگانی شروع کر دی ہے اور کانگریس کارکنوں کی مہم کی وجہ سے وہ بابا صاحب کے سامنے جھکنے لگے ہیں۔ بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) آئین کی توہین کرتے ہیں۔ ان کے لوگ کہتے ہیں کہ آئین کچھ نہیں ہے اور اگر آئین کچھ نہیں ہے تو مودی وزیر اعظم کیوں ہیں۔
او بی سی، قبائلیوں اور دلتوں کو ان کے حقوق فراہم کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا "وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرقیادت بی جے پی کی حکومت نے آج پارلیمنٹ میں یوم دستور کی تقریبات کا اہتمام کیا لیکن میں یہ دعویٰ سے کہتا ہوں کہ مسٹر مودی نے آئین کو نہیں پڑھا ہے اور اگر پڑھا ہوتا تو وہ ایسا نہیں کرتے جو وہ کر رہے ہیں ۔ آئین ہندوستان کی ہزاروں سال کی سوچ کا نتیجہ ہے ۔ ہمارے آئین کی اس کتاب میں بدھ سے لے کر گاندھی تک تمام عظیم انسانوں کے خیالات جھلکتے ہیں۔ ہماری حکومت جس حالت میں بھی ہے وہ آئین کے مطابق کام کر رہی ہے ۔ کانگریس کا بنیادی ایجنڈا ذات پر مبنی مردم شماری کرانا ہے اور کانگریس کی حکومت والی ہر حکومت اسی ایجنڈے پر کام کر رہی ہے ۔