کٹرا//
لیفٹیننٹ گورنر‘منوج سنہا نے آج شری ماتا ویشنو دیوی یونیورسٹی کے ماتریکا آڈیٹوریم میں شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ کے ۳۹ ویں یوم تاسیس کی تقریبات میں شرکت کی۔
اس یادگار موقع پر شری ماتا ویشنو دیوی گروکل کا چودہواں سالانہ دن بھی منایا گیا۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ اور ایس ایم وی ڈی گروکل سے وابستہ تمام ممبران ، عہدیداروں اور سبھی کو جموں و کشمیر کی جامع ترقی میں ان کی کامیابیوں اور تعاون پر مبارکباد پیش کی۔
لیفٹیننٹ گورنر‘ جو شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ کے چیئرمین ہیں‘ نے بغیر کسی پریشانی کے یاترا اور عقیدت مندوں کے روحانی تجربے کو بڑھانے کیلئے بورڈ کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔
تعلیم کے شعبے میں تبدیلی کی ضرورت پر اظہار خیال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اخلاقی اقدار اور سائنسی سوچ علم کے نظام کو فروغ دینے کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ تبدیلی کے خوف کو ختم کریں اور معاشرے کے تمام طبقوں تک جامع تعلیم کو یقینی بنانے کیلئے نئے نصاب کو فعال طور پر اپنائیں۔
سنہا نے کہا’’تجسس زندگی بھر سیکھنے اور مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کی بنیاد ہے۔انہوںنے کہا کہ ملک کی تعمیر کے لئے کردار سازی بہت ضروری ہے۔
ایل جی نے جدید دنیا کی ضروریات کو پورا کرنے والے عملی نصاب اور ویدک تعلیم کے ذریعہ روحانی ترقی کے درمیان ایک اچھا توازن پیدا کرنے کے لئے گروکل کی کوششوں کی ستائش کی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ قدیم ہندوستان کی تعلیمی روایات میں طلباء کی مکمل شخصیت کی نشوونما کے لئے تعلیم پر زور دیا گیا تھا تاکہ وہ زیادہ تخلیقی بن سکیں۔’’ ماضی میں ہماری گروکل تعلیم کو سائنس، ریاضی اور طب میں علم کا خزانہ سمجھا جاتا تھا۔ شری ماتا ویشنو دیوی گروکل نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ تعلیم زیادہ عملی ہو اور ہماری اقدار اور آدرشوں پر بھی توجہ مرکوز کی جائے‘‘۔
سنہا نے اس معروف تعلیمی ادارے کی ترقی میں مہامنڈلیشور شری سوامی وشویشورانند گری جی مہاراج، پروفیسر وشو مورتی شاستری اور گروکل کے اساتذہ کے تعاون کی ستائش کی۔
شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ کے رکن اور گروکل کی گورننگ کونسل کے چیئرمین مہامنڈلیشور شری سوامی وشویشورانند گری جی مہاراج نے گروکل جیسے ادارے کی پرورش کے لئے یو ٹی انتظامیہ کے کلیدی کردار کا مشاہدہ کیا جس نے جدید دور میں ویدک اور سناتن روایات کو زندہ رکھا ہے۔