لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)سپریمو مایاوتی نے آج کہا کہ ان کی پارٹی یکساں سول کوڈ(یو سی سی) کے نہیں بلکہ بی جے پی کے ملک میں اس کے نفاذ کے طریقہ کار کے خلاف ہے ۔
یہاں پریس کانفرنس میں بی ایس پی سپریمو نے یو سی سی کو لے کر اپنی پارٹی کے رخ کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی یو سی سی کے خلاف نہیں ہے لیکن بی جے پی جس طرح سے اسے پورے ملک میں نافذ کرنا چاہتی ہے ۔ وہ طریقہ سرو دھرم ہتائے ، سرودھرم سکھائے کا نہیں ہے ۔ اس کی آڑ میں انکی مفاد پرستی کی سیاست زیادہ دیکھنے کو مل رہی ہے جو ٹھیک نہیں ہے ۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ اس میں کسی طرح کی مذہبی تفریق نہیں ہونی چاہئے ۔ ان کو اس سب سے اوپر اٹھ کر اسے نافذ کرنا چاہئے ۔ اگر حکومت ایسا کچھ کرتی ہے تو بی ایس پی اس پر مثبت رخ اپنائے گی بصورت دیگر پارٹی اس کی مخالفت کرے گی۔
ایاوتی نے کہا کہ ملک میں رہنے والے مختلف مذاہب کے لوگ رسم و رواج، رہن ،سہن اور طرز زندگی سمیت متعدد چیزوں میں ایک دوسرے سے مختلف عقائد رکھتے ہیں جس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے لیکن یہ بھی سوچنے والی بات ہے کہ اگر سبھی مذاہب کے لوگوں کے لئے یکساں قانون ہوگا تو اس سے ملک کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہی ہوگا۔ اسی بات کو دھیان میں رکھ کر آئین کی دفعہ 44 میں یو سی سی نافذ کرنے کی کوشش کا ذکر ہے ۔ بی جے پی کو ان سبھی باتوں کو دھیان میں رکھ کر ملک میں یو سی سی نافذ کرنے کے لئے قدم اٹھانا چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ اس کے زبردستی تھوپنے کی تجویز بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے آئین میں نہیں ہے ۔ اس کے لئے بیداری اور اتفاق رائے ہی سب سے بہتر ہے جس پر عمل نہ کر کے اس کی آڑ میں مفاد پرستی کی ساست کرنا ملکی مفاد میں نہیں ہے جو اس وقت کی جارہی ہے ۔