نئی دہلی//وزیر داخلہ و امداد باہمی امیت شاہ نے آج ملک میں انڈین فارمرز فرٹیلائزر کوآپریٹیو (آئی ایف ایف سی او) کے ذریعہ تیار کردہ نینو ڈی اے پی (مائع) کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے مسٹر شاہ نے کہا کہ کھاد کے شعبے میں ایک انقلابی تبدیلی آنے والی ہے ، جس سے نہ صرف کسانوں کی کاشت کی لاگت میں کمی آئے گی بلکہ انہیں معیاری وافر پیداوار بھی ملے گی۔ اس سے قدرتی کاشتکاری کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی اور کھاد کی درآمد میں کمی آئے گی جس سے زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔
انہوں نے کاشتکاروں کو دانے دار یوریا اور ڈی اے پی کا استعمال ترک کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ اس کے استعمال سے زمین کی زرخیزی کم ہوتی ہے اور کچھ عرصہ بعد کھیت بنجر ہو جاتا ہے ۔ مائع یوریا اور ڈی اے پی کے استعمال سے زمین خراب نہیں ہوتی اور ان کے اسپرے سے پودے پتوں کے ذریعے زرخیزی کی طاقت حاصل کرتے ہیں۔ دانے دار کھادوں کے مقابلے میں مائع کھادوں کا استعمال فصلوں پر بڑے پیمانے پر کامیاب رہا ہے ۔
کھاد کے شعبے میں کوآپریٹیو کے کردار کو سراہتے ہوئے وزیر امداد باہمی نے کہا کہ ملک میں تقریباً 384 لاکھ ٹن کھاد کی پیداوار ہوتی ہے ، جس میں سے کوآپریٹو سیکٹر 132 لاکھ ٹن پیدا کرتا ہے ، جس میں افکو کا حصہ 90 لاکھ ٹن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو کاروبار دودھ اور کھاد کے شعبے میں ہے جس سے بہت سے لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے ۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ زرعی سائنسدانوں نے لیبارٹریوں میں کافی تحقیق کی ہے لیکن افکو اسے لیبارٹری سے کھیتوں تک لے جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نینو یوریا کی پیداوار کے بعد اس کا استعمال کم ہو گیا ہے جس کی وجہ سے ملک میں اس کی درآمد کم ہو گئی ہے ۔