سرینگر//
زمینی ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی مرکزی وزارت نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال جموں سرینگر شاہراہ پر تقریباً ۶۴۸ سڑک حادثات اور ۹۳؍ اموات ہوئیں۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق، وزارت نے بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے سڑکوں کی بندش عام طور پر صرف چند گھنٹوں تک رہتی ہے کیونکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) نے سلائیڈوں کو ہٹانے اور ٹریفک کو جلد سے جلد معمول پر لانے کیلئے حساس مقامات پر فوری رسپانس ٹیمیں تعینات کی ہیں۔
قومی شاہراہ پر حادثے کا شکار علاقوں کے قریب قائم ٹراما سینٹرز کی سہولیات کے بارے میں، وزارت نے بتایا کہ این ایچ اے آئی کی جانب سے حال ہی مکمل ہونے والے منصوبوں پر طبی امدادی پوسٹیں تعمیر کی گئی ہیں اور زیر تعمیر پروجیکٹوں میں میڈیکل ایڈ پوسٹ کی تعمیر کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
قومی شاہراہ پر سڑکوں پر ہونے والی اموات کے واقعات کو مؤثر طریقے سے کم کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں، مرکزی وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ قومی شاہراہ کے جموں،سرینگر سیکشن میں۲۶۰ کلومیٹر لمبائی میں سے، تقریباً ۲۱۰کلولیٹر میں فور لیننگ ۵۰ء۲۱ کلومیٹر کی لمبائی میں ۱۰ سرنگوں سمیت پہلے ہی مکمل ہو چکی ہے۔
سرکاری دستاویز میں لکھا گیا ہے’’بقیہ۵۰کلومیٹر میں فور لیننگ کا کام بشمول۶سرنگیں (۶۶۴ء۹ کلومیٹر لمبائی میں) اور وایاڈکٹ (۰۲ء۶ کلومیٹر) پر کام جاری ہے، جسے اگست۲۰۲۵ تک مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے‘‘۔
وزارت نے مطلع کیا ہے کہ ان سرنگوں اور وائڈکٹ کی تکمیل کے بعدپوری جمون کشمیر شاہراہ زیادہ تر لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے سے محفوظ ہو جائیگی اور جموں اور سری نگر کے درمیان تمام موسمی رابطہ کو یقینی بنایا جائے گا۔
وزارت نے مطلع کیا ’’فور لیننگ کے کام اور شناخت شدہ سیاہ دھبوں کی بہتری کے ایک حصے کے طور پر، اضافی اشارے، روڈ مارکنگ، رمبل سٹرپس، کریش بیریئرز، لائٹنگ کریش بیریئرز کے ساتھ ساتھ جنکشن وغیرہ کی بہتری کے لیے تمام اہم شناخت شدہ حادثات کا شکار حصوں پر فراہم کیے گئے ہیںتاکہ مسافروںکی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے اور حادثات اور ہلاکتوں کو کم کیا جائے۔ اس کے علاوہ تمام نشاندہی شدہ راستوں پر بلیک اسپاٹ ٹھیک کرنے کا کام بھی شروع کیا گیا ہے‘‘ ۔
جموں سرینگر ہائی وے پر ماحولیاتی خطرات کی وجہ سے کسی بھی نئی تعمیر شدہ سرنگ کے گرنے کے بارے میں وزارت نے بتایا ہے کہ اب تک ایسی کوئی نئی تعمیر شدہ سرنگ گرنے کا واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔
’’تاہم جموں کشمیر ساہراہ کے رامبن-بانیہال سیکشن پر خونی نالہ کے مقام پر ۱۹مئی۲۰۲۲ کو لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے زیر تعمیر آڈٹ پورٹل گر گیا تھا جس سے۱۰مزدوروں کی ہلاکت ہوئی تھی۔‘‘