سرینگر//
اپنی پارٹی کے صدر‘ الطاف بخاری نے بدھ کو وعدہ کیا کہ اگر ان کی پارٹی برسراقتدار آتی ہے تو جموں کشمیر انتظامیہ کے ایسے تمام فیصلوں کو واپس لے لیں گے جو عوام کے مفاد میں نہیں ہیں۔
پارٹی کے تیسرے یوم تاسیس کے موقع پر یہاں ایک تقریب کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے بعد اگر حکومت بناتی ہے تو جائیداد ٹیکس کے نفاذ جیسے فیصلے کو تبدیل کر دیا جائے گا۔جبکہ بلدیات کو ترقیاتی کاموں کے لیے رقم کی ضرورت ہے لیکن انتظامیہ کو ابھی تک پراپرٹی ٹیکس نہیں لگانا چاہیے تھا۔
بخاری نے کہا کہ انہیں یونین ٹیریٹری میں معاشی صورتحال کے بہتر ہونے کا انتظار کرنا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا ’’ اگر انہوں نے اس فیصلے کو منسوخ نہیں کیا تو پھر الیکشن کے بعد اقتدار میں آنے کے بعد جب بھی ایسا ہوا، ایسے تمام فیصلے جو جموں و کشمیر کے عوام کے مفاد میں نہیں ہیں، میں عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ ہم ایسا کرنے سے نہیں کترائیں گے‘‘۔
اپنی پارٹی کے صدر نے کہا کہ ان کی پارٹی انتخابات کے لیے تیار ہے اور جمہوریت میں لوگوں کو اپنی حکومت منتخب کرنے کا حق حاصل ہے۔
بخاری نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو یہ حق دیا جائے اور اس مسئلے کو اٹھانے کی ہماری کوششیں یہاں ہوں یا دہلی میں جاری رہیں گی۔
جموں و کشمیر سروسز سلیکشن بورڈ (جے کے ایس ایس بی) کے خلاف ملازمت کے خواہشمندوں کے احتجاج کے معاملے پر، بخاری نے کہا کہ ان کی پارٹی ان کی مکمل حمایت کرتی ہے اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اپیل کی کہ وہ فرم اپٹیک کا کنٹریکٹ منسوخ کر کے مختلف ملازمتوں کی بھرتی کے لیے تحریری ٹیسٹ کرائیں۔ ہولی کے دن، براہ کرم ان نوجوانوں کی زندگیوں میں رنگ بھریں، اور کنٹریکٹ منسوخ کریں… اس کے علاوہ، ان اہلکاروں کے خلاف کارروائی کریں جنہوں نے انہیں کنٹریکٹ دیا‘‘۔
بخاری نے کہا کہ جب انہوں نے آٹھ مارچ سنہ ۲۰۲۰ میں نئی سیاسی جماعت تشکیل دی تھی اس وقت کشمیر کی دیگر سیاسی جماعتوں نے ان کو نشانہ بنا کر تنقید کی تھی لیکن آج وہ سیاسی جماعتیں وہی مطالبات کر رہے ہیں جو ان کا مطالبہ ہے یعنی ریاستی درجہ کی بحالی اور اسمبلی انتخابات کا انعقاد۔
آج اس پارٹی نے سرینگر کے ساتھ ساتھ دیگر اضلاع میں تیسرا یوم تاسیس منایا۔