نئی دہلی///
ہندوستانی فوج کے سربراہ ‘جنرل منوج پانڈے نے جمعرات کو کہا کہ دراندازوں کواِس پار دھکیلنے کیلئے ’حریف‘ نے پیر پنجال اوربین الاقوامی سرحد کاانتخاب کیا ہے جبکہ ڈرون کے ذریعے ہتھیار اور بارود گرایا جارہا ہے ۔
۷۵ویں آرمی ڈے سے قبل جمعرات کو یہاں سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ جموں کشمیر میں۲۰۲۲ میں دراندازی کی کوششوں میں نمایاں کمی آئی ہے کیونکہ تار بندی کے پار سے ۱۲ کوششوں میں ۱۸درانداز مارے گئے ۔
جنرل پانڈے نے یہ بھی کہا کہ فوج اور بی ایس ایف نے جموں خطہ میں آئی بی (بین الاقوامی سرحد) کے ساتھ ساتھ ’حریف‘ کی طرف سے ہتھیاروں اور منشیات کو ہوا میں پھینکنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے ڈرون جیمرز خریدے ہیں۔
ڈرون چیلنجز کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ فوج نے ڈرون جیمرز اور دیگر آلات خریدے ہیں تاکہ ہتھیاروں، گولہ بارود اور منشیات کی فضا سے گراوٹ کا مقابلہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے آلات کی افادیت بہت زیادہ ہے۔
فوجی سربراہ نے کہا کہ جموںکشمیر میں سرحد پار سے دراندازی میں کمی آئی ہے ، لیکن کچھ خفیہ تنظیم سرگرم ہو رہی ہیں، ان کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ترقیاتی سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے لوگ انتظامیہ کا ساتھ دے رہے ہیں۔
جنرل پانڈے نے کہا کہ چین کے ساتھ لائن آف ایکچول کنٹرول پر صورتحال چیلنجنگ اور غیر یقینی کی سے بھری ہوئی ہے لیکن فوج کسی بھی ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہے ۔
جنرل پانڈے نے کہا کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ حالات چیلنجنگ اور غیر یقینی صورتحال سے بھرے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی صورتحال مستحکم اور کنٹرول میں ہے اور فوج پوری قوت کے ساتھ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہے ۔
فوجی سربراہ نے کہا کہ مشرقی لداخ میں فوجی تعطل کو حل کرنے کیلئے مسلسل بات چیت کی جا رہی ہے اور ساتھ ہی فوج کی تیاریوں کو بھی مضبوط کیا جا رہا ہے ۔
جنرل پانڈے نے کہا کہ چین کی جانب سے کچھ علاقوں میں فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے لیکن ہندستان بھی اسی کے مطابق تمام اقدامات اٹھا کر ہر طرح کی تیاریاں کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فوج نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ یکطرفہ طور پر جمود کو تبدیل کرنے کی چین کی کوششوں کو مسلسل ناکام بنایا ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئی بھی جنگ صرف ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی کے زور پر نہیں جیتی جاتی بلکہ فوجیوں کی تربیت اور حوصلے کی بھی اپنی اہمیت ہوتی ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں جنرل پانڈے نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں شمالی سرحد کے ساتھ اسٹریٹجک اہمیت کے حامل علاقوں میں۲۱۰۰کلومیٹر سڑکیں بنائی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ۷۴۵۰میٹر طویل پل بنائے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ قومی شاہراہوں اور سرنگوں کا جال بھی بچھایا جا رہا ہے ۔
آرمی چیف نے کہا کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ اپنے اپنے علاقوں میں فوجیوں کیلئے جدید ترین پوسٹیں اور عارضی رہائش گاہیں قائم کی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ اسلحہ اور گولہ بارود رکھنے کیلئے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات بھی پیدا کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج میں تیزی سے جدید کاری کی جا رہی ہے اور جلد ہی فوج کے پاس حالات کے مطابق۴۰فیصد جدید ترین اور۳۵فیصد متعلقہ ہتھیار ہوں گے ۔
ڈوکلام سے ملحقہ علاقوں میں چین کی سرگرمیوں کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ہندوستان چین کی سرگرمیوں اور اقدامات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے ۔
شمال مشرق کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہاں بھی آہستہ آہستہ امن بحال ہو رہا ہے ۔ اگنی پتھ اسکیم کے تحت بھرتی کیے گئے اگنی ویروں کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ابتدائی ردعمل بہت اچھا ہے اور اگنی ویر اعلیٰ حوصلے اور جوش و جذبے کے ساتھ ٹریننگ میں حصہ لے رہے ہیں۔
جنرل پانڈے نے کہا کہ جوشی مٹھ میں زمین گرنے کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال نے فوج کے لیے کوئی منفی صورتحال پیدا نہیں کی ہے اور اس سے فوج کی تیاری پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فوج کی آرٹلری کور میں خواتین کو شامل کرنے کی تجویز حکومت کو بھیجی گئی ہے ۔