جمعرات, مئی 15, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home مقامی خبریں

پاکستان کے نئے آرمی چیف نے پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر حملے کی نگرانی کی تھی

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2022-11-25
in مقامی خبریں
A A
پاکستان کے نئے آرمی چیف نے پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر حملے کی نگرانی کی تھی
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

سرینگر کے گرو بازار میں خوفناک آتشزدگی، پانچ رہائشی مکان خاکستر

شمالی کمان کے سربراہی کی ایل جی اور وزیر اعلیٰ سے علیحدہ ملاقاتیں

سرینگر//(ویب ڈیسک)
پاکستان کے وزیر اطلاعات و نشریات نے جمعرات کو اعلان کیا کہ موجودہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو پاکستان کا نیا آرمی چیف نامزد کیا گیا ہے۔
قومی سلامتی کے مشاورتی بورڈ (این ایس اے بی) کے رکن تلک دیواشر کے مطابق، منیر پاکستان میں ان لوگوں میں شامل تھا جنہوں نے ۲۰۱۹ کے پلوامہ دہشت گردانہ حملے کی نگرانی کی۔
دیواشر نے اے این آئی کو ایک انٹرویو میں بتایا’’یہ ان کی (لیفٹیننٹ جنرل منیر کی) نگرانی میں تھا کہ پلوامہ حملہ ہوا اور وہ نومبر میں آئی ایس آئی کے ڈی جی تھے اور یہ فروری ۲۰۱۹ میں ہوا تھا۔ انہوں نے ان بنیادی علاقوں میں بھی خدمات انجام دیں جو ہندوستان کے کشمیر کی نگرانی کرتا ہے یا اس سے متعلق معاملات کرتے ہیں۔ لہذا، وہ اس علاقے سے بہت واقف ہیں‘‘۔
۱۴ فروری۲۰۱۹ کو جموں سرینگر ہائی وے پر ہندوستانی فورسز کے قافلے پر خودکش حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی جس میں سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ۴۰؍ اہلکار اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
توقع ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل منیر ۶۱ سالہ باجوہ سے پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف کا عہدہ سنبھالیں گے‘ جو ۲۹ نومبر کو ریٹائر ہونے والے ہیں۔
جنرل منیر کے پاکستان کے نئے آرمی چیف بننے کے اثرات پر دیواشر نے کہا’’پاکستان کا کوئی بھی آرمی چیف بھارت کے ساتھ دوستانہ رویہ نہیں رکھتا، اس لیے عاصم منیر اس سانچے کو توڑنے والا نہیں ہے۔ وہ انڈیا کے حوالے سے سخت گیر موقف پر قائم رہیں گے‘‘۔
دیواشر نے کہا’’اگر پاکستان میں مسائل بڑھتے ہیں اور اس کے پاس تجربہ ہے۔ اس کا کافی امکان ہے، بھارت کو تیار رہنا چاہیے کہ وہ بننے والا ہے اور پلوامہ پر اس کے پاس یہ چیز ہے۔ اس لیے ہمیں بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے‘‘۔
ہندوستان اس پیشرفت کو قریب سے دیکھ رہا ہے کیونکہ نئے پاکستانی آرمی چیف سے اسلام آباد نئی دہلی تعلقات کے ساتھ ساتھ ’ہر موسم کے اتحادی‘ چین اور امریکہ کے بارے میں پاکستان کی پالیسیوں پر حکومت کے موقف پر اثر انداز ہونے کی توقع ہے۔
پاکستان کو حال ہی میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے عالمی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی واچ لسٹ سے ہٹا دیا گیا ہے۔ملک کو بھی انتہائی نازک معاشی صورتحال کا سامنا ہے۔
ماہرین کے مطابق پاکستان نے ہمیشہ کشیدگی کو برقرار رکھنے کے لیے بھارت کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کا سہارا لیا ہے۔
دیواشر‘ جنہوں نے پاکستان پر تین کتابیں لکھی ہیں‘کے مطابق’’وہ بھارت کے خلاف کچھ کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے، بھارت نے ماضی میں جو سخت ردعمل ظاہر کیا ہے کہ اگر آپ نے کچھ کیا تو ہم آپ کو جواب دیں گے۔ اس لیے انہیں (لیفٹیننٹ جنرل منیر) کو اپنے قدموں کو بہت احتیاط سے دیکھنا ہو گا۔ لیکن، ہمیں یقینی طور پر بہت محتاط رہنا پڑے گا‘‘۔
لیفٹیننٹ جنرل منیر ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ اور پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
جنرل منیر نے۲۰۱۷ سے۲۱ ماہ تک ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ کے عہدے پر خدمات انجام دیں۔اکتوبر ۲۰۱۸ میں، وہ آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل بنے لیکن اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کے کہنے پر باجوہ نے انہیں عہدے سے ہٹا دیا تھا۔خاص طور پر، خان نے اس سال کے شروع میں ان کی برطرفی میں کردار ادا کرنے کیلئے فوج پر الزام لگایا۔
دیواشر کے مطابق‘پاکستان میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے دور میں مسلح افواج میں سنیارٹی کو پورا کیے بغیر چار یا پانچ آرمی چیف تعینات کیے گئے۔
دیواشر نے کہا’’پہلی بار شریفوں نے سینئر ترین کو اس امید پر تعینات کیا ہے کہ انہوں نے ماضی میں سینئر ترین کو منتخب نہ کرنے کی غلطی کی ہے، اب وہ سینئر ترین کو چن رہے ہیں، امید ہے کہ معاملات ہموار ہوں گے۔ ہمیں انتظار کرنا ہوگا اور دیکھنا ہوگا کہ کیا شریفوں کو اس آرمی چیف کی تقرری میں اچھی قسمت ملتی ہے جو ماضی میں ان سے سینئر ترین ہے۔‘‘

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

جموں میں کشمیر پنڈت ملازمین کااپنی مانگوں کو لے کر احتجاج

Next Post

’جموں کشمیر میں گزشتہ تین برسوں میں حالات کافی مستحکم ہو ئے ہیں‘

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

ہندواڑہ میں بھیانک آتشزدگی سات دکان اور ایک مکان خاکستر، اہلکار سمیت تین زخمی
مقامی خبریں

سرینگر کے گرو بازار میں خوفناک آتشزدگی، پانچ رہائشی مکان خاکستر

2025-05-15
مقامی خبریں

شمالی کمان کے سربراہی کی ایل جی اور وزیر اعلیٰ سے علیحدہ ملاقاتیں

2025-05-15
مقامی خبریں

جموں کے آر ایس پورہ علاقے میں منشیات فروش گرفتار، ممنوعہ مواد بر آمد:پولیس

2025-05-15
’خود کومحفوظ محسوس کرتے ہیں‘ مقامی لوگوں کی گرمجوشی کو سراہتے ہیں‘
مقامی خبریں

پہلگام میں دہشت گردانہ حملے سے سیاحت کو دھچکا

2025-05-15
سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک رواں دواں رہنا چاہئے ‘مہتا کی ہدایت
مقامی خبریں

سرینگرجموں قومی شاہراہ پر ٹریفک رواں دواں

2025-05-15
آپریشن سندور:’بھارتی حملوں میں 70 دہشت گرد مارے گئے
مقامی خبریں

ہندوستان نے 70 ممالک کے سفارت کاروں کو آپریشن سندور سے آگاہ کیا

2025-05-14
مقامی خبریں

سرحدی کشیدگی سے عوام ذہنی تناؤ کا شکار، مستقل امن ناگزیر:ایم ایل اے سجاد شفیع

2025-05-14
سرحدی عوام خوف و اضطراب میں مبتلا، روزمرہ کی زندگی مفلوج
مقامی خبریں

اوڑی کے رہائشیوں کا بنکروں کی تعمیر کی مانگ کا اعادہ

2025-05-14
Next Post
’جموں کشمیر میں گزشتہ تین برسوں میں حالات کافی مستحکم ہو ئے ہیں‘

’جموں کشمیر میں گزشتہ تین برسوں میں حالات کافی مستحکم ہو ئے ہیں‘

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.