ہفتہ, مئی 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

جنگلی درندوں کی آبادی پر حملے

وائلڈ لائف ایڈمنسٹریشن خود ذمہ دار!

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-04-20
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

مثل مشہور ہے ، ایک سچ کو چھپانے کیلئے سو جھوٹ بولنے پڑتے ہیں۔ یہی سچ فی الوقت کچھ مدت سے کشمیرکے حوالہ سے بار بار سامنے آرہاہے۔جنگلی حیاتات کی انسانی آبادی کی جانب پیشقدمی اور انسانی جانوں کا اتلاف اب کشمیرکے حوالہ سے کشمیرکا ایک اور بدقسمت عنوان بن چکا ہے۔ انسانی جانوں کے اتلاف اور آبادی میںپھیلے خوف وہراس کو کسی سنجیدگی سے ایڈریس کرنے اور آبادی کا تحفظ یقینی بنانے کی بجائے ایڈمنسٹریشن کی سطح پر نہ صرف لاپرواہی اور تساہل تسلسل کے ساتھ مشاہدہ میں آرہاہے بلکہ اب حد یہ ہے کہ حکام اس دعویٰ کے ساتھ سامنے آرہے ہیں کہ جنگلی درندوں کی آبادیوں میںموجود اطلاعات میں سے ۹۰ ؍فیصد اطلاعات افواہیں ثابت ہوئی ہیں۔ لیکن یہی ایڈمنسٹریشن دوسرے ہی لمحہ اس بات کا یہ کہکر اعتراف کررہی ہے کہ جنگلی درندوں کے حملوں کی اطلاعات کی صورت میں ان کنٹرول روموں ، جن کے فون نمبرات بھی مشتہر کئے گئے ہیں، کوفوری طور سے اطلاعات دی جائیں۔
صوبائی کمشنر کشمیرکی صدارت میں پیدا صورتحال کا جائزہ لیاگیا اور صورتحال سے نمٹنے کی سمت میں کئی ایک اقدامات اُٹھانے کا بھی فیصلہ کیاگیا جن میں ضلعی سطح پر ایڈمنسٹریشن اور پولیس کے درمیان قریبی تال میل بنائے رکھنے کے علاوہ کئی دیگر اقدامات کا بھی عندیہ دیاگیا۔ لوگوں سے کہاگیا ہے کہ وہ اپنے بچے کچھے کھانے پینے کی اشیاء کو سڑکوں پر نہ پھینکے کیونکہ یہ کتوں کی خوراک کا حصہ بن رہے ہیں جبکہ جنگلی درندے حملہ آورہوتے وقت کتوں کوہی اپنا پہلا نشانہ بنارہے ہیں۔
حکام کی یہ مشاورت دلچسپ بھی ہے اور حیران کن بھی ہے۔ اب تک حالیہ کچھ برسوں کے دوران جنگلی درندوں کے جتنے بھی حملے ہوتے رہے یا ریکارڈ کئے گئے ان میں ایک بھی حملہ میں کتوں کو نشانہ بنائے جانے کی اطلاع نہیں جبکہ حملوں میں یا تو معصوم بچے نشانہ بنے رہے یا اوسط شہری … صوبائی ایڈمنسٹریشن کا پیدا صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے طلب اس اجلاس کا خیر مقدم کیاجارہاہے اور اس کی ضرورت بھی محسوس کی جارہی ہے لیکن صوبائی ایڈمنسٹریشن کی اس مخصوص میٹنگ میں محکمہ وائلڈ لائف کے حکام سے یہ سوال نہیں کیاگیا کہ ان کی تحویل اور کنٹرول میں حدود سے جنگلی جانور کیسے اور کن حالات میں پھلانگ کر باہرآرہے ہیں اور آبادی کی جانب دراندازی کرکے شہریوں کو اپنا لقمہ بنارہے ہیں۔
متعلقہ حدود سے جنگلی جانوروں کا باہر آنا محکمہ وائلڈ لائف کے حاکم اعلیٰ چاہئے کمشنرسیکریٹری ہے،ناظم سربراہ ہے یا کلاس فورتھ درجے کا ملازم ہے ناکامی اور غیر ذمہ دارانہ طرزعمل کا منہ بولتا ثبوت ہے جس ناکامی کا ابھی تک کسی بھی مرحلہ پر نہ سرزنش کا کوئی ادنیٰ سا پہلو سامنے آیا ہے اور نہ ہی کسی آفیسر یااہلکار کے خلاف کسی نوعیت کی تادیبی کارروائی ریکارڈ پرہے۔
محکمہ وائلڈ لائف کی اس سراسر غفلت ، لاپرواہی اور غیر ذمہ دارانہ طرزعمل نے عوامی سطح پر خوف ودہشت کے جوسائے دراز کئے ہیں ان کے ہوتے یہ بحث بھی شدت کے ساتھ عوامی حلقوں میں ہورہی ہے کہ کیا وجہ ہے کہ کوئی نہ کوئی ان ہونی کشمیر پر نازل ہوتی رہتی ہے۔حالیہ برسوں کے دوران وقفے وقفے سے آبادی کو مختلف طریقوں سے خوف زدہ کیاجاتارہا ہے ، کبھی خلائی مخلوق کے نام پر دہشت ، کبھی خواتین کے لٹھ کا پراسرار طور سے کاٹنے کی وارداتیں ، توکبھی اور کسی عنوان کے تحت آبادی کو دہشت میں مبتلا کرنے کی باتیں، کیا یہ سب محض اتفاقات ہیں یا کچھ اور … اور اب کچھ مدت سے جنگلی درندوں کی آبادی پر حملوں سے پھیلی دہشت ، خوف اور حملوں کے نتیجہ میں انسانی زندگیوں کا اتلاف؟
متعلقہ محکمہ سے وابستہ ملازمین کی مسلسل ناکامی عوامی سطح پر کچھ ایسے ردعمل کو وجود بخش رہے ہیں جو بادی النظرمیں ناقابل یقین ہیں لیکن منفی ردعمل یا افواہوں کے زمروں میں اب ان کا شمار اور حوالہ ضرور سامنے آرہاہے۔ یہ افسوسناک صورتحال پیدا نہ ہوتی اور نہ شدت اختیار کرتی اگر ایڈمنسٹریشن کے متعلقہ شعبے اب تک جواب دہ بنائے گئے ہوتے۔ لیکن اس حوالہ سے تصویر کا ایک دوسرا رُخ بھی سامنے لایا جارہا ہے کہ متعلقہ محکمہ…وائلڈ لائف کو اس نوعیت کے معاملات سے نمٹنے کیلئے معقول حجم میں فنڈز دستیاب نہیں، مطلوبہ افرادی قوت اور دستیاب افرادی قوت کو صورتحال سے نمٹنے کیلئے مطلوبہ جدید ساخت کا ساز وسامان میسر نہیں، خالی ہاتھوں سے وہ جنگلی درندوں کی نقل وحرکت کو قابو نہیں کرسکتے۔
اس تعلق سے بار بار یہ سوال بھی پوچھاجارہاہے کہ حملہ آور جنگلی جانور نزدیکی بستیوں کے ساتھ ساتھ شہری آبادی کے کافی اندر تک کیسے پہنچ پارہے ہیں۔ اس سوال کا ابھی تک کوئی معقول جواب نہیں دیاجارہاہے۔ ایڈمنسٹریشن صورتحال پر غوروخوض کرنے کیلئے اپنی میٹنگیں منعقد کرنے اوران جیسی میٹنگوں کے اجلاسوں کا اہتمام کرنے کیلئے آزاد بھی ہے اور بااختیار بھی لیکن عوام میٹنگوں کے اہتمام اور انعقاد اور پھر جاری بیانات میںدلچسپی نہیں رکھتے بلکہ وہ مثبت نتائج کی توقع رکھتے ہیں۔فی الوقت تک اس مخصوص صورتحال کے تعلق سے کوئی مثبت نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے۔ بلکہ برعکس اس کے بے عملی کا مسلسل طرزعمل مشاہدہ میں ہے اور یہی بے عملی اور غیر ذمہ دارانہ روش مختلف حلقوں میں بے سروپا افواہوں کے جنم کا موجب بن رہی ہے۔ اگر متعلقہ ایڈمنسٹریشن نے صورتحال سے عہدہ برآں ہونے کیلئے حالیہ برسوں میں اپنی کاوشوں کوکوئی ٹھوس سمت عطا کی ہوتی تونہ افواہوں کا جنم تسلسل کے ساتھ ہوتا اور نہ ہی لوگ خوف وہشت کی زندگی گذارنے پر مجبور ہوتے!!

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

وعدے…!

Next Post

پاک نیوزی لینڈ T20 سیریز کا دوسرا میچ کل کھیلا جائے گا

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
دلچسپ ہوگا پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیمی فائنل کا مقابلہ

پاک نیوزی لینڈ T20 سیریز کا دوسرا میچ کل کھیلا جائے گا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.