نئی دہلی//آرمی چیف جنرل منوج پانڈے ، آرمی کے نائب سربراہ اور بحریہ اور فضائیہ کے سینئر افسران نے پیر کو یہاں اقوام متحدہ کے امن فوجیوں کے 75 ویں عالمی دن کے موقع پر قومی جنگی یادگار پر شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اس موقع پر وزارت خارجہ اور اقوام متحدہ کے نمائندے بھی موجود تھے ۔
آج کے دن 1948 میں فلسطین میں اقوام متحدہ کے امن مشن کا پہلا آپریشن شروع ہوا۔
ہر سال اقوام متحدہ اور پوری دنیا کے ممالک میں، اس دن، ان تمام مردوں اور خواتین کے پیشہ ورانہ کام، لگن اور حوصلے کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے جنہوں نے اقوام متحدہ کے امن مشن میں خدمات انجام دی ہیں یا خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اس سال اقوام متحدہ کے یوم امن کی 75 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے ۔
ہندوستان کے پاس اقوام متحدہ کے امن مشن میں شراکت کا ایک بھرپور ورثہ رہا ہے اور وہ ان آپریشنز میں سب سے بڑا تعاون کرنے والا ملک ہے ۔ ہندوستان نے اب تک تقریباً 2,75,000 فوجی امن مشن میں بھیجے ہیں۔ اس وقت مختلف مقامات پر اقوام متحدہ کے 12 مشنز میں تقریباً 5,900 فوجی تعینات ہیں۔ ہندوستانی فوجیوں نے مشکل ترین حالات میں چیلنجنگ علاقوں میں آپریشن کیا اور اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کی حفاظت کے لیے اعلیٰ ترین قربانیاں دینے کی حد تک مثالی پیشہ ورانہ مہارت، انسان دوستانہ رویہ، جرات اور بہادری کا مظاہرہ کیا پے ۔ ہندوستانی فوج کے 159 جوانوں نے پوری دنیا میں امن کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے عظیم قربانی دی ہے ۔
اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کے تحت شورش زدہ علاقوں میں خواتین امن دستوں کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہندوستان نے مونسکو اور یونیسف (لائبیریا کے بعد خواتین کا دوسرا بڑا دستہ) میں خواتین فوجیوں کو تعینات کیا ہے ۔ ہندوستان نے مختلف مشنوں میں خواتین ملٹری پولیس اور خواتین افسران اور فوجی مبصرین کو بھی تعینات کیا ہے ۔
ہندوستانی فوج نے امن فوج کے آپریشنز کے لیے تربیت فراہم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کا ایک امن فوجی مرکز قائم کیا ہے ۔ اس مرکز میں ہر سال 12000 سے زیادہ فوجیوں کو تربیت دی جاتی ہے ۔ یہ مرکز مختلف قسم کی تربیتی سرگرمیاں منعقد کرتا ہے جس میں ممکنہ امن فوجیوں اور ٹرینرز کے لیے تجرباتی تربیت سے لے کر قومی اور بین الاقوامی کورسز شامل ہیں۔
ہندوستانی فوج نے اقوام متحدہ کے مشنوں میں ہندوستانی دستوں کی آپریشنل کارکردگی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے جدید ترین آلات اور گاڑیاں بھی تعینات کی ہیں۔ یہ گاڑیاں اور آلات ہندوستان میں بنائے گئے ہیں اور انہوں نے امن مشن کے علاقوں میں مشکل علاقوں، سخت موسم اور سخت آپریٹنگ حالات کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے ۔
ہندوستان اقوام متحدہ، میزبان ممالک اور شراکت دار ممالک کے لیے صلاحیت کی ترقی کے شعبہ میں بھی بڑے پیمانے پر تعاون کر رہا ہے ۔